
دہلی میں فضائی آلودگی / قومی آواز / وپن
دہلی اور اس کے مضافاتی علاقے نوئیڈا اور گروگرام زہریلی ہوا سے بری طرح متاثر ہیں۔ جمعہ کی صبح راجدھانی دہلی کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 293 ریکارڈ کیا گیا جو کہ سنگین سطح میں آتا ہے۔ ایک دن پہلے یہ 305 تھا، جبکہ 22 اکتوبر کو یہ 353 اور 21 اکتوبر کو 351 رہا۔ اس طرح مسلسل کئی دنوں سے دہلی کی ہوا خطرناک زون میں برقرار ہے۔
نوئیڈا میں فضائی آلودگی 264 درج کی گئی جو ’خراب‘ زمرے میں آتی ہے، جبکہ گروگرام میں یہ سطح 208 ریکارڈ کی گئی۔ شہر کے مختلف علاقوں میں بھی آلودگی کی شدت مختلف رہی: دہلی کے آئی ٹی او پر اے کیو آئی 316، آر کے پورم 315، پنجابی باغ 313، شادی پور 306، سیری فورٹ 295، مندر مارگ اور علی پور 285، جبکہ لودھی روڈ پر 254 درج ہوا۔ دہلی کے مضافاتی علاقے آیا نگر اور دوارکا میں بھی سطح 236 اور 238 تک پہنچی۔
Published: undefined
دیگر ریاستوں کی راجدھانیوں میں صورتحال قدرے بہتر ہے۔ لکھنؤ میں آلودگی کا لیول 176، پٹنہ میں 173، بھوپال میں 127، کولکاتا میں 120، ممبئی میں 81 اور رائے پور میں سب سے کم 71 ریکارڈ کیا گیا۔
دہلی میں بڑھتی ہوئی آلودگی کے درمیان حکومت نے مصنوعی بارش (کلاؤڈ سیڈنگ) کا فیصلہ کیا ہے تاکہ فضائی ذرات کو نیچے بٹھایا جا سکے اور ہوا میں آلودگی کی مقدار کم ہو۔ دہلی کے وزیر منجندر سنگھ سرسا نے جمعرات کو بتایا کہ براڑی علاقے میں مصنوعی بارش کا تجربہ کامیاب رہا ہے۔ اس کے بعد دہلی حکومت نے 29 اکتوبر کو باضابطہ طور پر مصنوعی بارش کرانے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔
Published: undefined
اس اہم مشن کی ذمہ داری آئی آئی ٹی کانپور کو دی گئی ہے۔ محکمۂ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ 29 اکتوبر کو دہلی میں بادل چھائے رہیں گے، جس سے مصنوعی بارش کے امکانات بڑھ جائیں گے۔ عام طور پر کلاؤڈ سیڈنگ کے لیے فضا میں نمی اور مناسب بادلوں کی موجودگی ضروری ہوتی ہے۔ حکومت کو امید ہے کہ اس طریقے سے ہوا میں زہریلے ذرات کی مقدار میں نمایاں کمی آئے گی۔
دہلی میں ہر سال دیوالی کے بعد آلودگی کی شدت بڑھ جاتی ہے۔ آتش بازی، فصلوں کی باقیات جلانے اور گاڑیوں کے دھوئیں سے ماحول مزید خراب ہو جاتا ہے۔ اس بار حکومت نے پیشگی اقدامات کے تحت کئی صنعتی یونٹوں اور تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندیاں بھی لگائی ہیں، مگر زمینی سطح پر اس کے اثرات محدود دکھائی دے رہے ہیں۔ شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ صبح کے وقت باہر نکلنے سے گریز کریں، ماسک کا استعمال کریں اور کم سے کم وقت کھلی فضا میں گزاریں۔ دہلی کے اسپتالوں میں سانس کی بیماریوں کے مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined