قومی خبریں

شدید گرم لہر سے فی الحال نہیں ملے گی راحت، اگلے 5 دن آسمان سے برستی رہے گی آگ!

کیرالہ پہنچنے میں ہی مانسون کو مزید کچھ وقت درکار ہے۔ ایسے ماحول میں ہندوستان کی دیگر ریاستوں، مثلاً راجستھان، دہلی، یو پی وغیرہ میں مزید کچھ دن آسمان سے آگ برستی رہے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ہندوستان کی کئی ریاستوں میں شدید گرم لہر سے لوگ پریشان ہیں اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مزید پانچ دن مشکل بھرے گزریں گے۔ خبروں کے مطابق اڈیشہ اور مغربی بنگال میں کچھ دن قبل آئے گردابی طوفان 'امفان' نے مانسون کی رفتار کو روک دیا ہے جس کی وجہ سے بارش کے آثار آئندہ کچھ دنوں تک نظر نہیں آ رہے ہیں۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات کے مطابق 17 مئی کے بعد سے ہی مانسون میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی ہے۔ گویا کہ کیرالہ پہنچنے میں ہی مانسون کو مزید کچھ وقت درکار ہے۔ ایسے ماحول میں ہندوستان کی دیگر ریاستوں، مثلاً راجستھان، دہلی، یو پی وغیرہ میں آسمان سے آگ برستی رہے گی۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ دہلی، راجستھان، ہریانہ، پنجاب اور اتر پردیش کے کچھ حصوں میں گزشتہ کچھ دن سے گرمی کی شدت اپنے عروج پر ہے۔ بیشتر مقامات پر درجہ حرارت 45 ڈگری سلسیس سے اوپر درج کیے گئے۔ راجستھان میں پیر کے روز دن کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت چرو میں 47.5 ڈگری سلسیس تک پہنچ گیا تھا، جب کہ اتر پردیش کے الٰہ آباد میں درجہ حرارت 46.3 ڈگری سلسیس درج کیا گیا۔ قومی راجدھانی دہلی میں بھی زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت پیر کے روز 44 ڈگری سلسیس درج کیا گیا۔ لیکن آئندہ پانچ دنوں میں گرمی کی شدت مزید بڑھنے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے جو کہ عوام کے لیے پریشان کن ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے اتوار کو شمالی ہندوستان کے لحاظ سے 26-25 مئی کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا جب لو (دھول بھری آندھی) کا قہر عروج پر رہنے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ کچھ سالوں میں مانسون کی حالت کو دیکھیں تو مئی کے آخری ہفتہ تک مانسون سری لنکا سے لے کر میانمار تک چھا جاتا ہے، حالانکہ اس بار ایسا کچھ بھی دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ شمالی ہندوستان کے کچھ حصوں میں 30-29 مئی کو دھول بھری آندھی چلنے اور گرج کے ساتھ چھینٹے پڑنے کا امکان ہے جس سے لو کے قہر سے راحت مل سکتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined