
پی ایم مودی
سنسد ٹی وی اسکرین شاٹ
ہندوستان کے قومی ترانے ’وندے ماترم‘ کے 150 سال مکمل ہونے پر پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں اس ہفتہ کے آخر میں خصوصی بحث کا انعقاد کیا جائے گا۔ لوک سبھا میں اس بحث کے لیے 10 گھنٹے کا وقت مقرر کیا گیا ہے، جس میں وزیر اعظم نریندر مودی بھی حصہ لیں گے۔ لوک سبھا کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ میں حکومت نے ’وندے ماترم‘ پر بحث کو ترجیح دی، جبکہ کانگریس نے ایس آئی آر اور انتخابی اصلاحات پر بحث کا مطالبہ کیا تھا۔ حالانکہ ٹی ایم سی نے وندے ماترم پر لوک سبھا میں خصوصی بحث کی حمایت کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ قبل میں مرکزی حکومت نے وندے ماترم کے 150 سال مکمل ہونے کے موقع پر ایک خصوصی یادگاری سکہ اور ڈاک ٹکٹ جاری کیا تھا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 7 نومبر کو ’وندے ماترم‘ گیت کے 150 سال مکمل ہونے پر دہلی میں ایک پروگرام کا انعقاد ہوا تھا، جس میں وزیر اعظم نریندر مودی نے الزام عائد کیا تھا کہ کانگریس پارٹی نے اس گیت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی ہے۔ وزیر اعظم مودی کا کہنا تھا کہ ’’بدقسمتی سے 1937 میں نہرو کی قیادت میں کانگریس پارٹی نے اصل وندے ماترم گیت سے اہم حصے کو ہٹا دیا تھا۔ وندے ماترم کو ٹکڑوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ اس نے تقسیم کے بیج بھی بو دیے تھے، یہ ناانصافی کیوں کی گئی؟‘‘
Published: undefined
وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان پر کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے جوابی حملہ کرتے ہوئے ان پر 1937 کی کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) اور رویندر ناتھ ٹیگور کی توہین کا الزام عائد کیا تھا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا تھا کہ ’’وزیر اعظم کا سی ڈبلیو سی اور ٹیگور کی توہین کرنا افسوسناک ہے، لیکن حیران کرنے والا نہیں۔ ایسا اس لیے کہ آر ایس ایس نے مہاتما گاندھی کی قیادت والی جدوجہد آزادی میں کوئی کردار ادا نہیں کیا تھا۔‘‘
Published: undefined
جے رام رمیش نے پوسٹ میں یہ بھی لکھا کہ ’’26 اکتوبر سے یکم نومبر 1937 تک کولکاتہ میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ ہوئی تھی، جس میں گاندھی جی، نہرو، پٹیل، بوس، راجیندر پرساد، مولانا آزاد، سروجنی نائیڈو، جے بی کرپلانی، بھولابھائی دیسائی، جمنالال بجاج اور نریندر دیو سمیت کئی سینئر لیڈران شامل ہوئے تھے۔‘‘ وہ آگے لکھتے ہیں کہ ’’28 اکتوبر 1937 کو وندے ماترم پر سی ڈبلیو سی کا بیان جاری ہوا تھا، جو گرودیو رویندر ناتھ ٹیگور کے مشورے سے کافی متاثر تھا۔ وزیر اعظم نے اس تاریخی کمیٹی اور ٹیگور دونوں کی توہین کی ہے۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ ہندوستان کا قومی ترانہ ’وندے ماترم‘ بنکم چند چٹرجی نے لکھا تھا اور یہ 7 نومبر 1875 کو ادبی رسالہ ’بنگ درشن‘ میں شائع ہوا تھا۔ اسے بعد میں ان کے مشہور ناول ’آنند مٹھ‘ میں شامل کیا گیا۔ یہ ناول سنیاسی بغاوت کے پس منظر میں ترتیب دیا گیا ہے۔ یہ بنگال پریسیڈنسی میں برٹش ایسٹ انڈیا کمپنی کے خلاف چلنے والی بغاوت تھی۔ اس وقت بہار اور اڈیشہ بھی بنگال کا حصہ تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined