
بہار کے سونبرسا میں انتخابی تشہیر کے دوران پرینکا گاندھی، تصویر @INCIndia
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی بہار اسمبلی انتخاب کے پیش نظر زور و شور سے تشہیری میدان میں اتر گئی ہیں۔ آج صبح پرینکا گاندھی نے سونبرسا میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے نہ صرف این ڈی اے حکومت کی بدتر کارکردگی کو نشانہ بنایا، بلکہ بی جے پی-جے ڈی یو حکومت پر خواتین کو ٹھگنے کا الزام بھی عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی-جے ڈی یو حکومت نے صرف خواتین کو ٹھگنے کا کام کیا ہے۔ کبھی خواتین کی پریشانیوں کو نہیں سمجھا، اور اب انتخاب کے وقت پیسے دے کر ووٹ خریدنا چاہتے ہیں۔ لیکن بہار ان کی اس نیت کو سمجھ چکا ہے، اس لیے ووٹ کی چوٹ سے سخت جواب دیا جائے گا۔ ان سے 10 ہزار روپے لے لو، لیکن انھیں اپنا ووٹ مت دو۔‘‘
Published: undefined
بہار میں ہجرت کے مسئلہ پر اپنی فکر ظاہر کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’ریاست کے لوگ کشمیر سے لے کر کنیاکماری تک کام کرنے جاتے ہیں۔ وہ صرف تہواروں پر ہی اپنے کنبوں سے ملتے ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’بہار سے لاکھوں لوگ ہجرت کر کے دوسری ریاستوں میں کمانے جاتے ہیں۔ لوگ اپنے کنبوں سے دور رہ کر محنت کرتے ہیں، دن رات مشکلات کا سامنا کرتے ہیں، کیونکہ یہاں پر کسی کو روزگار نہیں مل رہا ہے، جبکہ اس ملک کو بنانے والے لوگ بہار سے ہیں۔‘‘ اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے پرینکا کہتی ہیں ’’پہلے لوگ زراعت سے کما لیتے تھے، لیکن آج اس میں بھی کمائی نہیں ہے۔ یہاں کے کسان محنت کرتے ہیں، لیکن فصل کی صحیح قیمت نہیں ملتی۔ آج حالات ایسے ہیں کہ ملازمت نہ ملنے پر لوگوں کو ہجرت کرنے کے لیے مجبور ہونا پڑتا ہے۔‘‘ پرینکا نے یہ سوال بھی کیا کہ ’’نہ سیکورٹی ہے، نہ روزگار ہے، تو انھوں نے 20 سالوں میں کیا کیا ہے؟ انھوں نے چھوٹے کاروباریوں کے لیے بھی کچھ نہیں کیا اور نوٹ بندی کر ان کی کمر بھی توڑ دی۔‘‘
Published: undefined
پیپر لیک کے بارے میں بات کرتے ہوئے پرینکا کہتی ہیں کہ ’’یہ حکومت نوجوانوں کو روزگار نہیں دے رہی۔ نوجوان امتحان دے دے کر تھک گئے ہیں۔ یہ حکومت پیپر کرا لیتی ہے، لیکن تقرریاں نہں ہوتی ہیں۔‘‘ پرینکا کا کہنا ہے کہ ’’اگر ہماری حکومت آئی تو ہم امتحان کیلنڈر جاری کریں گے، جس میں سب لکھا ہوگا کہ پیپر کب ہوگا، ریزلٹ کب آئے گا اور ملازمت کب ملے گی۔ اگر کوئی اس پر عمل نہیں کرے گا تو اس کے خلاف ہم ایکشن لیں گے۔‘‘
Published: undefined
جلسۂ عام میں پرینکا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی براہ راست ہدف تنقید بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’نریندر مودی نے سبھی بڑی صنعتیں اپنے دوستوں کو دے دی ہیں۔ اڈانی کو ایک روپے ایکڑ کے حساب سے بہار کی زمین دے دی گئی، لیکن آپ وہ زمین لینے جائیں گے تو آپ کو قرض لینا پڑے گا۔ آپ کا قرض کبھی معاف بھی نہیں ہوگا، لیکن مودی جی کے دوستوں کے ہزاروں کروڑوں روپے معاف ہو جاتے ہیں۔‘‘ ووٹ چوری سے متعلق ذکر کرتے ہوئے پرینکا نے کہا کہ ’’این ڈی اے کی حکومت بہار میں لوگوں کے ووٹ کو ختم کرنے میں مصروف ہے۔ بہار میں 65 لاکھ سے زیادہ لوگوں کے ووٹ کاٹ دیے گئے۔ اس کا مطلب ہے کہ ان لوگوں کے حقوق ختم کر دیے گئے۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’ووٹ عوام کو کئی حقوق دیتا ہے، اور اگر یہی چلا جائے گا تو آپ کے پاس کچھ نہیں بچے گا۔ یعنی ووٹ چوری عوام کے خلاف بہت بڑی سازش ہے۔‘‘
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز