پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کنہیا کمار (بائیں) اور ورون چودھری (دائیں)، تصویر ’ایکس‘ @nsui
کانگریس نے ایک بار پھر امتحانات میں دھاندلی کا ایشو زور و شور سے اٹھایا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ امتحانات منعقد کرانے والی نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) اب ’نیشنل کرپشن ایجنسی‘ بن چکی ہے اور مودی حکومت اسے بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ کانگریس ہیڈکوارٹر ’اندرا بھون‘ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے این ایس یو آئی کے انچارج اور کانگریس ورکنگ کمیٹی کے رکن کنہیا کمار اور این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے سوال اٹھایا کہ این ٹی اے جب بھی شبہات کے گھیرے میں آتی ہے، تو مودی حکومت اسے بچانے کی کوشش کیوں کرتی ہے؟ اس پر کوئی ٹھوس تحقیقات کیوں نہیں کی جاتی؟
Published: undefined
کنہیا کمار نے نیٹ امتحان کے متعلق مہاراشٹر میں درج ایف آئی آر کا حوالہ دیتے ہوئے پوچھا کہ اگر سی بی آئی کا دعویٰ ہے کہ این ٹی اے کا کوئی افسر اس میں ملوث نہیں ہے، تو پھر انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر کیوں درج کی گئی؟ جب 3 ملزمین اب بھی فرار ہیں تو گرفتار کیے گئے 2 لوگوں کو اتنی جلدی ضمانت کیسے مل گئی؟ انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہ طلبہ کے سرپرستوں کے ذریعہ دی گئی اطلاعات کے پیش نظر کیا یہ ممکن ہے کہ کسی بڑے افسر کی ملی بھگت کے بغیر امتحان میں اتنی بڑی بے ضابطگی ہو سکے؟
Published: undefined
کانگریس لیڈر کنہیا کمار نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ’پریکشا پر چرچہ‘ تو کرتے ہیں، لیکن ملک میں شاید ہی کوئی ایسا امتحان بچا ہو جس پر سوالیہ نشان نہ کھڑا ہوتا ہو۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ این ٹی اے پر سوال صرف نیٹ سے متعلق نہیں بلکہ سی یو ای ٹی امتحان سے بھی جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 300 سے زائد یونیورسٹیاں سی یو ای ٹی امتحان کی بنیاد پر اپنے داخلے کا عمل مکمل کرتی ہیں۔ جن یونیورسٹیوں کا پہلے سے اپنا شفاف داخلہ نظام تھا، وہ بھی اب تعطل کا شکار ہو چکا ہے۔ یو جی سی کا گرانٹ پانے کے لیے یونیورسٹیوں کو سی یو ای ٹی کے تحت اپنے داخلہ کے عمل کو پورا کرنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
کنہیا کمار کا کہنا ہے کہ سی یو ای ٹی امتحان کا ڈیٹا پرائیویٹ کالجوں کے پاس پہنچ رہا ہے۔ امتحان ہونے کے بعد پرائیویٹ کالجز سرپرستوں کے پاس داخلہ کے لیے فون کرتے ہیں۔ قصداً عوامی فنڈنگ سے چلنے والی یونیورسٹیوں کے داخلہ سے متعلق عمل میں تاخیر کی جاتی ہے تاکہ پہلے پرائیویٹ کالجوں کی سیٹ بھری جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پورے ملک کے طلبا اور سرپرست امتحانات میں ہو رہی دھاندلیوں سے مایوس ہیں اور حالات اس قدر سنگین ہیں کہ ہر گھنٹہ 2 نوجوان خودکشی کرنے کو مجبور ہو رہے ہیں۔ کنہیا کمار نے تعلیمی بجٹ میں مسلسل کی جا رہی کمی، اساتذہ کی تقرری نہ ہونے اور 4 سالہ انڈر گریجویٹ پروگرام نافذ ہونے کے باوجود اساتذہ کی تعداد میں اضافہ نہ ہونے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہل اساتذہ کے بغیر کوئی بھی ملک ’وشو گرو‘ نہیں بن سکتا اور بغیر اچھے ڈاکٹروں کے ہمارا نظامِ صحت مضبوط نہیں ہو سکتا۔
Published: undefined
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ورون چودھری نے کہا کہ اس بار بھی نیٹ امتحان کے بعد سی بی آئی کے ذریعہ ایف آئی آر درج کی گئی اور او ایم آر شیٹ کو پیسے لے کر تبدیل کرنے کی بات سامنے آئی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ نیٹ کوئی عام امتحان نہیں ہے، بلکہ اس کے ذریعہ ملک کے ڈاکٹر بنتے ہیں، جو ملک کے ہیلتھ انفراسٹرکچر کی ریڑھ ہوتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ امتحانات میں مسلسل ہو رہی دھاندلیوں کو دیکھتے ہوئے این ٹی اے کے افسران کی جانچ کرائی جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined