دہلی میں کہرا (فائل) / IANS
کچھ دنوں تک ہلکی گرمی کا احساس کرانے کے بعد موسم کا مزاج ایک بار پھر بدل رہا ہے۔ ٹھنڈ اور کہرے کی پھر سے ہوئی واپسی سے لوگوں کو تھوڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ خاص طور سے صبح کے وقت دہلی-این سی آر سمیت دوسرے علاقوں میں گھنا کہرا چھائے رہنے کی وجہ سے آمد و رفت متاثر ہوئی ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اگلے چار-پانچ دنوں تک اسی طرح کے حالات بنے رہ سکتے ہیں۔ تازہ ویسٹرن ڈسٹربینس کا موسم پر اثر پڑ رہا ہے۔
آئی ایم ڈی کے مطابق ہفتہ کو مغربی ہمالیائی علاقوں میں بارش کا امکان ہے۔ پنجاب، ہریانہ اور چنڈی گڑھ سمیت آس پاس کے مقامات پر ہلکی سے درمیانی بارش ہو سکتی ہے۔ ایسے حالات میں درجہ حرارت میں بھی گراوٹ درج ہوگی اور کہیں کہیں سرد ہواؤں کا اثر بھی دیکھنے کو مل سکتا ہے۔
Published: undefined
جموں کشمیر اور لداخ سے قریب علاقوں میں 3 فروری سے لے کر 6 فروری تک ویسٹرن ڈسٹربینس کا اثر دیکھنے کو ملے گا۔ ہماچل پردیش اور اترا کھنڈ کے الگ الگ علاقے 4 اور 5 فروری کو متاثر ہوں گے۔ اس کی وجہ سے بارش اور برفباری کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ مغربی اتر پردیش اور راجستھان میں بھی موسم کا مزاج بگڑ سکتا ہے۔
آئی ایم ڈی کی رپورٹ کے مطابق اروناچل پردیش سے لے کر مغربی بنگال تک ٹھنڈ کی واپسی ہو سکتی ہے۔ ان ریاستوں کے الگ الگ مقامات میں بارش کا امکان ہے، جس سے درجہ حرارت میں گراوٹ درج کی جائے گی۔ جنوبی ہند کی بات کی جائے تو یہاں کیرالہ اور تمل ناڈو میں بھی کچھ ایسا ہی موسم رہنے والا ہے۔
Published: undefined
ویسے کچھ دنوں سے راجدھانی دہلی میں ٹھنڈ کا اثر کافی کم ہو گیا تھا۔ جمعہ کو یہاں کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 27 ڈگری سیلسیس تک پہنچنے کے ساتھ ہی یہ 2019 کے بعد سے جنوری کا سب سے گرم دن رہا۔ اس مہینے کا اوسط زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 21.1 ڈگری سیلسیس رہا، جس میں 2019 کے بعد سے دہلی کی سب سے گرم جنوری درج کی گئی۔ آئی ایم ڈی کے اعداد و شمار کے مطابق رات کا درجہ حرارت بھی معمول سے زیادہ رہا۔ جنوری میں اوسطاً گرم اور خشک موسم رہا۔ فروری میں ہندوستان کے زیادہ تر حصوں میں معمول سے زیادہ درجہ حرارت اور معمول سے کم بارش ہونے کا امکان ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined