نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کانگریس ترجمان اور سینئر وکیل ابھیشیک سنگھوی
کانگریس نے جمعرات (17 اپریل) کو وقف ترمیمی ایکٹ 2025 سے متعلق معاملات میں کچھ نکات پر عبوری راحت ملنے کے بعد سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ساتھ ہی الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت نے اس ایکٹ کے ذریعہ کسی طبقہ پر نہیں بلکہ آئین کی بنیاد پر حملہ کیا ہے۔ واضح ہو کہ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے آئینی جواز کے خلاف دائر عرضیوں پر جواب دینے کے لیے مرکزی حکومت کو 7 دنوں کا وقت دیا ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی کہا ہے کہ اس دوران سنٹرل وقف کونسل اور بورڈز میں کوئی تقرری نہیں ہونی چاہیے۔
Published: undefined
کانگریس ترجمان اور سینئر وکیل ابھیشیک سنگھوی نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت جسے اصلاحات کا نام دے رہی ہے، دراصل وہ حقوق پر حملہ ہے۔ وقف ایکٹ کوئی انتظامی اقدام نہیں ہے، یہ ایک بنیادی طور پر نظریاتی حملہ ہے۔‘‘ کانگریس ترجمان نے دعویٰ کیا کہ ’’قانون میں اصلاحات کی زبان میں یہ ایکٹ مکمل طور سے 100 فیصد کنٹرول کی پالیسی لانے کی کوشش کرتا ہے۔ یہ نہ صرف مذہبی اداروں پر حملہ کرتا ہے بلکہ اقلیتوں کی خود ارادیت اور خود مختاری کے احساس کو بھی کچلتا ہے۔ یہ اقتدار کی مداخلت کو اچھی حکمرانی کے طور پر پیش کرتا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اس پر خاموش نہیں رہے گی، سڑک سے لے کر پارلیمنٹ تک اس ایکٹ کی مخالفت کرے گی۔
Published: undefined
ابھیشیک منو سنگھوی نے آرٹیکل 26 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’اس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ہر شخص کو مکمل حق ہے کہ وہ اپنے مذہب پر عمل کرے اور اس کی تبلیغ کرے۔ وہ مذہبی اداروں کو چلانے، ان کے انتظام و انصرام کرنے اور ان کے انتخابات میں نامزد ہو سکتا ہے۔‘‘ انہوں نے آگے کہا کہ ’’کوئی یہ نہیں کہہ رہا ہے کہ ان حقوق کی کوئی حد نہیں ہے، اسی کے تحت آئین میں اس کے حدود بھی لکھے گئے ہیں۔ آپ دیکھیں تو ان حدود کا وقف ایکٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘‘
Published: undefined
سنگھوی نے مزید کہا کہ ایکٹ میں کوئی ایسا التزام نہیں ہے جو عوامی قانونی نظام کو بچانے کے لیے کیا گیا ہو، صحت اور عوامی اخلاقیات کے لیے کیا گیا ہو۔ ان کے مطابق، ایکٹ کی دفعہ 11 میں کہا گیا ہے کہ وقف بورڈ میں عہدیداروں کا انتخاب حکومت کرے گی، نہ کہ ان کا انتخاب ہوگا۔ ساتھ ہی انہوں نے سوال کیا کہ اگر ریاستی حکومتیں تمام لوگوں کی تقرری کریں گی تو ادارے کی خود مختاری اور آزادی کو کیسے یقینی بنایا جائے گا؟
Published: undefined
کانگریس راجیہ سبھا رکن عمران پرتاپ گڑھی نے بھی آج وقف ترمیمی قانون کے خلاف داخل عرضیوں پر سپریم کورٹ میں ہوئی سماعت کے بعد اپنا رد عمل ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ اس نے آئین مخالف قانون کی کئی دفعات پر عبوری روک لگا دی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ اگلی سماعت میں ہمیں مزید راحت ملے گی۔ یہ کسی طبقہ پر نہیں بلکہ آئین کی بنیاد پر حملہ ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز