ڈاکٹر منموہن سنگھ، تصویر @INCIndia
مرکزی حکومت نے سابق وزیر اعظم آنجہانی ڈاکٹر منموہن سنگھ کے ’اسمارک‘ یعنی یادگار کی تعمیر کے لیے راج گھاٹ کے احاطے میں ان کے اہل خانہ کو زمین دینے کی پیشکش کی ہے۔ گزشتہ سال دسمبر میں 26 تاریخ کو منموہن سنگھ کا انتقال ہوا تھا جس کے بعد مرکزی حکومت نے اسمارک بنانے کا اعلان کیا تھا۔ حکومتی ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق حکومت نے منموہن سنگھ کے اسمارک کی تعمیر کے لیے جو جگہ فراہم کی ہے وہ سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کے اسمارک سے متصل ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت اہل خانہ کے ذریعہ ٹرسٹ کی تشکیل کا انتظار کر رہی ہے اور ٹرسٹ کی تشکیل کے بعد اسمارک بنانے کے لیے زمین الاٹ کر دی جائے گی۔ ذرائع سے ملی خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ حکومت اسمارک بنانے کے لیے ٹرسٹ کو 25 لاکھ روپے بھی دے گی۔ واضح ہو کہ منموہن سنگھ کے انتقال کے بعد کانگریس نے مرکزی حکومت پر سخت تنقید کی تھی کہ وہ منموہن سنگھ کے اسمارک کے لیے مناسب جگہ تلاش نہیں کر پا رہی ہے۔
Published: undefined
موصولہ اطلاعات کے مطابق منموہن سنگھ کا اسمارک ’راشٹریہ اسمرتی استھل‘ کے تحت بنایا جائے گا، جس کی تجویز یو پی اے حکومت نے 2013 میں پیش کی تھی۔ اسی احاطے میں سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کا اسمارک بھی واقع ہے۔ جنوری کے اوائل میں سی پی ڈبلیو ڈی (سنٹرل پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ) کے افسران نے ’راشٹریہ اسمرتی استھل‘ کا معائنہ کیا تھا اور سنجے گاندھی کی ’سمادھی‘ کے قریب زمین دینے کی تجویز پیش کی تھی۔
Published: undefined
واضح ہو کہ منموہن سنگھ کو ملک کے معاشی لبرلائزیشن کا بانی کہا جاتا ہے۔ ان کے فیصلوں سے ملک کی معیشت پر دیرپا اثرات مرتب ہوئے تھے۔ 1991 میں جب وہ ملک کے وزیر خزانہ تھے تب ہندوستان میں بے مثال اقتصادی اصلاحات کی گئیں۔ منموہن سنگھ 2004 سے 2014 تک ملک کے وزیر اعظم رہے، اور اس دوران بھی انھوں نے ملک کی ترقی کے لیے کئی اہم فیصلے لیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined