دہلی اسمبلی انتخاب کے نتائج برآمد ہوئے ایک ہفتہ سے زیادہ گزر چکے ہیں، لیکن ابھی تک وزیر اعلیٰ کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ لوگوں کی نظریں سیاسی سرگرمیوں پر ہیں اور وہ انتظار کر رہے ہیں کہ کب بی جے پی دہلی کے نئے وزیر اعلیٰ کا نام ظاہر کرے گی۔ اب لوگوں کا انتظار ختم ہونے والا ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق 19 فروری کو پہلے بی جے پی قانون ساز اسمبلی کی میٹنگ ہوگی اور اس کے بعد 20 فروری کو دہلی کابینہ کی حلف برداری کی تقریب ہوگی۔ حلف برداری تقریب میں شرکت کے لیے این ڈی اے کی حکمرانی والی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور نائب وزرائے اعلیٰ کو دعوت دی جائے گی۔ اسی روز این ڈی اے کی حکمرانی والی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کی میٹنگ بھی دہلی میں ہی منعقد ہوگی۔
Published: undefined
دہلی حکومت کی حلف برداری اور حکومت کی تشکیل کے حوالے سے پیر (17 فروری) کو شام میں ایک اہم میٹنگ ہونے والی ہے۔ اس میٹنگ میں حلف برداری تقریب کے انچارج ونود تاوڑے اور ترون چُگھ موجود رہیں گے۔ دہلی بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا اور دہلی بی جے پی کے افسران بھی موجود رہیں گے۔ اس میٹنگ میں نئی حکومت کی حلف برداری کی تاریخ، وقت اور جگہ کا تعین کیاجائے گا۔ حلف برداری کی تیاریاں، بیٹھنے کا بندوبست اور مہمانوں کی فہرست کو بھی حتمی شکل دی جائے گی۔
Published: undefined
اس درمیان 27 سال بعد دہلی کے اقتدار پر قابض ہونے والی بی جے پی کی جانب سے حکومت بنانے میں تاخیر کے حوالے سے دہلی کی قائم مقام وزیر اعلیٰ آتشی نے طنز کستے ہوئے کہا کہ ’’آج 17 تاریخ ہو گئی ہے دہلی انتخاب کے نتیجے آئے 10 دن گزر چکے ہیں۔ 8 فروری کو نتیجے آئے اور دہلی والوں کو امید تھی کہ 9 تاریخ کو انہیں اپنے وزیر اعلیٰ کی اطلاع مل جائے گی اور 10 کو وہ حلف لے لیں گے۔ دہلی کے عوام انتظار کرتے رہ گئے۔ آج 10 روز ہو گئے ہیں لیکن بی جے پی وزیر اعلیٰ کے نام پر کوئی فیصلہ نہیں لے پائی ہے۔‘‘ علاوہ ازیں آتشی نے کہا کہ ’’آج ثابت ہو گیا کہ بی جے پی کے پاس کوئی وزیر اعلیٰ کا چہرہ نہیں ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے وزیر اعظم مودی پر طنز کستے ہوئے کہا کہ ’’آج یہ بات صاف ہو گئی ہے کہ وزیر اعظم مودی جی کو اپنے 48 اراکین اسمبلی میں سے کسی پر بھی بھروسہ نہیں ہے۔ انہیں معلوم ہے کہ ان میں سے ایک بھی رکن اسمبلی حکومت چلانے کی اہلیت نہیں رکھتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز