قومی خبریں

اچانک الٹی سمت میں چلنے لگی ٹرین، الجھن میں پڑے مسافر وجہ جان کر ہوئے خوش!

ٹرین تقریباً ڈھائی کلو میٹر پیچھے دوڑنے کے بعد جب ٹاٹا نگر پہنچی تو ریلوے اسٹیشن پر میڈیکل ٹیم نے حاملہ خاتون اور نوزائیدہ بچے کو بحفاظت اتارا اور ابتدائی جانچ کے بعد انھیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔

ریل، تصویر آئی اے این ایس
ریل، تصویر آئی اے این ایس 

ٹاٹا نگر سے بھونیشور کے لیے منگل کی رات روانہ ہوئی آنند وہار-بھونیشور سمپرک کرانتی ایکسپریس اچانک الٹی سمت میں چلنے لگی۔ اس سے مسافر الجھن میں پڑ گئے کہ آخر یہ کیا ماجرا ہے۔ سبھی ایک دوسرے کو سوالیہ نظروں سے دیکھنے لگے۔ پھر جب انھیں بتایا گیا کہ ایک خاتون درد زہ سے پریشان ہے اور ٹرین کو پیچھے کی طرف لے جایا جا رہا ہے جہاں ڈاکٹروں کی ایک ٹیم انتظار کر رہی ہے، تو مسافر خوش ہوگئے کہ ریلوے نے ایک اچھا انتظام کیا ہے۔

Published: undefined

میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق جب ایک خاتون کو درد زہ ہوا تو اس کے بعد ٹرین کو منزل سے الٹی سمت میں چلانا پڑا۔ ٹرین تقریباً ڈھائی کلو میٹر پیچھے لوٹنے کے بعد ٹاٹا نگر ریلوے اسٹیشن پہنچی اور پھر میڈیکل ٹیم نے حاملہ خاتون اور نوزائیدہ بچے کو بحفاظت اتارا اور ابتدائی جانچ کے بعد انھیں خاص محل واقع صدر اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ماں اور بچے دونوں صحت مند ہیں۔ چلتی ٹرین میں بچے کو جنم دینے والی خاتون کا نام رانو داس بتایا گیا ہے۔

Published: undefined

ریلوے کے ایک افسر نے بتایا کہ خاتون ٹرین کے کوچ نمبر 5 میں سوار تھی۔ انھیں اڈیشہ کے جلیشور میں اترنا تھا۔ ٹرین دیر شام ٹاٹا نگر اسٹیشن سے کھل کر آگے بڑھی ہی تھی کہ چلتی ٹرین میں خاتون کو درد زہ ہونے اور پھر بچی کو جنم دینے کی اطلاع ٹاٹا نگر اسٹیشن کو دی گئی۔ ٹرین تقریباً ڈھائی کلو میٹر آگے بڑھ گئی تھی۔

Published: undefined

افسر نے بتایا کہ ٹرین کو واپس ٹاٹا نگر اسٹیشن بلانے کا فیصلہ لیا گیا، کیونکہ ٹرین کی اگلی منزل ہجلی پہنچنے میں کم از کم دو گھنٹے کا وقت لگتا اور اس درمیان ان دونوں کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو سکتا تھا۔ بہر حال، ٹاٹا نگر ریلوے اسٹیشن کے افسران نے مقامی ریلوے اسپتال کو اطلاع دے کر میڈیکل ٹیم کو اسٹیشن بلایا گیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined