قومی خبریں

بہاری مزدوروں پر حملے کی فرضی خبر معاملہ میں سپریم کورٹ نے بی جے پی لیڈر کو معافی مانگے کا دیا حکم

پرشانت امراؤ پٹیل کی طرف سے پیش ہوئے سینئر ایڈووکیٹ سدھارتھ لوتھرا نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے صرف ان خبروں کو ٹوئٹ کیا تھا جنھیں پہلے ہی کئی میڈیا ایجنسیوں کی طرف سے شیئر کیا جا چکا تھا۔

سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی 

بہار کے مزدوروں پر تمل ناڈو میں حملے کی فرضی خبر سے متعلق عرضی پر سماعت کرتے ہوئے آج سپریم کورٹ نے شدید تشویش کا اظہار کیا۔ عدالت عظمیٰ نے یوپی بی جے پی ترجمان پرشانت امراؤ پٹیل کو اس تعلق سے معافی مانگنے کا بھی حکم جاری کیا۔ عدالت نے کہا کہ امراؤ ایک وکیل ہیں اور انھیں زیادہ ذمہ دار ہونا چاہیے۔

Published: undefined

ہندی نیوز پورٹل ’لائیو لاء ڈاٹ اِن‘ پر شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس پنکج متھل کی بنچ نے آج پرشانت امراؤ کی دو عرضی پر سماعت کی۔ پہلی عرضی ٹوئٹر پر فرضی خبر پھیلانے کو لے کر کئی پولیس تھانے میں ان کے خلاف درج ایف آئی آر کو ایک ساتھ جوڑنے سے متعلق تھی، اور دوسری عرضی انھیں پیشگی ضمانت دیتے وقت مدراس ہائی کورٹ کی طرف سے لگائی گئی شرطوں کے خلاف داخل کی گئی تھی۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق عدالت نے کئی پولیس تھانوں میں درج ایف آئی آر کو جوڑنے کی عرضی پر نوٹس جاری کیا۔ ساتھ ہی مدراس ہائی کورٹ کے حکم میں تبدیلی کی اور امراؤ کو 10 اپریل کو تمل ناڈو پولیس تھانہ میں پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کی اس شرط میں تبدیلی کی ہے جس کے تحت انھیں 15 دنوں تک روزانہ صبح 10.30 بجے سے شام 5.30 بجے تک پولیس اسٹیشن میں رپورٹ کرنا تھا۔

Published: undefined

پرشانت امراؤ پٹیل کی طرف سے پیش ہوئے سینئر ایڈووکیٹ سدھارتھ لوتھرا نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے صرف ان خبروں کو ٹوئٹ کیا تھا جنھیں پہلے ہی کئی میڈیا ایجنسیوں کی طرف سے شیئر کیا جا چکا تھا۔ وکیل نے یہ بھی بتایا کہ ٹوئٹس کو اب امراؤ نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے ڈیلیٹ کر دیا ہے۔ پھر بھی ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا رہی ہیں اور انھیں پریشان کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

ریاستی پولیس کی طرف سے سینئر ایڈووکیٹ مکل روہتگی پیش ہوئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ہائی کورٹ نے جو شرط لگائی ہے اس میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ شرط صرف پوچھ تاچھ کے لیے لگائی گئی ہے۔ پٹیل نہ تو پولیس کے سامنے پیش ہوئے اور نہ ہی یہ کہتے ہوئے کوئی حلف نامہ دیا کہ وہ دوبارہ ایسا کوئی بھی ٹوئٹ پوسٹ کرنے سے پرہیز کریں گے جو لوگوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دیتا ہے۔ روہتگی نے یہ بھی دلیل پیش کی کہ پٹیل ایک وکیل ہیں اور اپنے ٹوئٹ میں کہتے ہیں کہ تمل ناڈو میں ہندی زبان والے لوگوں پر حملے ہو رہے ہیں۔ ایک وکیل کو ایسا کبھی نہیں کہنا چاہیے۔

Published: undefined

بنچ نے دونوں فریقین کی دلیلیں بغور سنیں۔ بعد ازاں جسٹس گوئی نے کہا کہ امراؤ پٹیل کو ذمہ دار ہونا چاہیے اور اگلی تاریخ سے پہلے انھیں معافی مانگنے کا بھی حکم دیا۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں تمل ناڈو میں بہار کے مہاجر مزدوروں پر مبینہ حملوں سے جڑے کئی فرضی پوسٹس سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے تھے۔ اسی دوران 23 فروری کو پرشانت امراؤ پٹیل نے ایک ٹوئٹ کیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 15 مہاجر مزدوروں کو ہندی بولنے کی وجہ سے پیٹا گیا جن میں سے 12 کی موت ہو گئی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined