قومی خبریں

بہار انتخاب کے نتائج کا لالو یادو پر ہوا گہرا اثر، ڈاکٹر نے دی جانکاری!

چارہ گھوٹالہ معاملہ میں سزا یافتہ آر جے ڈی سربراہ لالو یادو ان دنوں رانچی کے ریمس میں علاج کرا رہے ہیں۔ اس سے قبل لالو پرساد کی ضمانت عرضی کو عدالت نے 27 نومبر تک ملتوی کر دیا تھا۔

لالو پرساد یادو، فائل فوٹو
لالو پرساد یادو، فائل فوٹو 

بہار اسمبلی انتخاب میں این ڈی اے کو مہاگٹھ بندھن نے سخت ٹکر ضرور دی، لیکن این ڈی اے کسی طرح 125 سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی۔ مہاگٹھ بندھن کے لیے اچھی خبر یہ رہی کہ سب سے بڑی پارٹی کی شکل میں آر جے ڈی سامنے آئی جسے 75 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔ لیکن مہاگٹھ بندھن کو اکثریت نہ ملنے کے سبب پارٹی میں مایوسی ہے اور آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو پر بھی اس شکست کا اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔

Published: undefined

میڈیا ذرائع کے مطابق لالو پرساد کا علاج کر رہے ڈاکٹر امیش پرساد نے جانکاری دی ہے کہ وہ منگل کے روز انتہائی فکرمند اور مایوس نظر آئے اور یقینی طور پر اس کی وجہ بہار میں مہاگٹھ بندھن کو اکثریت حاصل نہیں ہونا ہے۔ ڈاکٹر امیش یادو سے جب یہ سوال کیا گیا کہ بہار کے نتائج پر لالو پرساد کا کیا رد عمل سامنے آیا ہے، تو انھوں نے کہا کہ ’’لالو آج صبح کے بعد سے کافی مایوس اور فکرمند ہیں، جو کہیں نہ کہیں بہار انتخابات میں مہاگٹھ بندھن کے پچھڑنے کا ہی اثر ہے۔‘‘

Published: undefined

کچھ خبروں میں یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ لالو پرساد مہاگٹھ بندھن کو اکثریت نہ ملنے سے اس قدر مایوس ہیں کہ انھوں نے جیل آئی جی کے ذریعہ پہلے سے اجازت ملے لوگوں سے ملاقات کرنے سے بھی منع کر دیا۔ لالو پرساد کی یہ مایوسی لازمی بھی ہے کیونکہ تقریباً سبھی ایگزٹ پول نے مہاگٹھ بندھن کی حکومت بننے کا اشارہ دیا تھا اور تیجسوی کو بطور وزیر اعلیٰ پیش کیا جا رہا تھا۔ لیکن جب نتائج برآمد ہوئے تو مہاگٹھ بندھن اکثریت کے لیے ضروری سیٹوں سے 12 نمبر دور رہ گیا۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ چارہ گھوٹالہ معاملہ میں سزا یافتہ آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو ان دنوں رانچی کے ریمس میں علاج کرا رہے ہیں۔ اس سے قبل لالو یادو کی ضمانت عرضی کو عدالت نے 27 نومبر تک ملتوی کر دی تھی۔ لالو یادو کو امید تھی کہ 6 نومبر کو ضمانت مل جاتی اور وہ جیل سے باہر آ جاتے۔ انھیں دیوگھر اور چائباسہ ٹریزری کیس میں پہلے سے ضمانت مل چکی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined