قومی خبریں

پی اے جی ڈی کے قیام کا مقصد جموں و کشمیر کو بچانا ہے: محبوبہ مفتی

محبوبہ مفتی نے کہا کہ 'اس وقت زیادتی کے خلاف مقابلہ کرنے کے لئے ہمارا متحد ہونا سب سے زیادہ ضروری ہے جب الیکشن منعقد ہوں گے تب ہم ایک دوسرے کے خلاف لڑیں گے لیکن اس وقت متحد ہونا ضروری ہے'۔

محبوبہ مفتی/ تصویر آئی اے این ایس
محبوبہ مفتی/ تصویر آئی اے این ایس 

سری نگر: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن کے تحت مختلف سیاسی جماعتوں کے اتحاد کا مقصد جموں و کشمیر کو بچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، سی پی آئی (ایم) جیسی جماعتیں ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع ہوئی ہیں تاکہ اس مقصد کو پورا کیا جا سکے۔

Published: undefined

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمارا متحد ہونا سب سے زیادہ ضروری ہے کیونکہ لوگوں کی نظریں ہم پر ہیں۔ موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار منگل کو پی اے جی ڈی کی ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی گپکار رہائش گاہ پر منعقدہ میٹنگ میں اپنے خطاب کے دوران کیا۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ 'اس وقت زیادتی کے خلاف مقابلہ کرنے کے لئے ہمارا متحد ہونا سب سے زیادہ ضروری ہے جب الیکشن منعقد ہوں گے تب ہم ایک دوسرے کے خلاف لڑیں گے لیکن اس وقت متحد ہونا ضروری ہے'۔ ان کا کہنا تھا کہ 'پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ پی اے جی ڈی کے تحت نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، سی پی آئی (ایم) جیسی پارٹیاں ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع ہوئی ہیں، یہ ایک مجبوری ہے تاکہ جموں و کشمیر کو بچایا جا سکے'۔

Published: undefined

محبوبہ مفتی نے کہا کہ اس اتحاد کو توڑنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور لوگوں کی بھی ہم پر نظریں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف وزیر اعظم جموں و کشمیر کے لوگوں کے دل جیتنے کی بات کرتے ہیں جبکہ دوسری طرف ہمارے لیفٹیننٹ گورنر کہتے ہیں کہ پاکستان بندوق چلائے تو ہم کیا ڈنڈے نہیں چلا سکتے ہیں۔

Published: undefined

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستان کی نظروں سے دیکھا جا رہا ہے حکومت کی یہ پالیسی ہماری سمجھ سے باہر ہے۔ پی ڈی پی صدر نے کہا کہ پانچ اگست 2019 کو منسوخ کی گئی دفعہ 370 صرف ہماری پہچان ہی نہیں تھا بلکہ اس کے ساتھ ہمارا مستقبل جڑا ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس دفعہ سے ہماری نوکریاں اور اراضی کو تحفظ حاصل تھا۔

Published: undefined

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے یہاں کارخانے وغیرہ نہیں ہیں اس لئے نوجوانوں کا روز گار زیادہ تر سرکاری نوکریوں پر ہی منحصر تھا۔ موصوفہ نے کہا کہ مرکزی سرکار جب تک اپنی غلطی کا تدارک نہیں کرے گی تب تک ہمیں محنت کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور اپنی پارٹی میٹنگیں کر سکتے ہیں لیکن ہمیں جمع ہونے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined