صدر جمہوریہ دروپدی مرمو، تصویر یو این آئی
پارلیمنٹ کے حالیہ مانسون اجلاس میں ’آن لائن گیمنگ بل‘ پاس ہوا تھا۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے پاس اس ’آن لائن گیمنگ پروموشن اینڈ ریگولیشن بل‘ کو صدر جمہوری دروپدی مرمو کی منظوری بھی مل گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اب فنتاسی گیمنگ ایپس پر تالا لگنے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔
Published: undefined
صدر جمہوریہ مرمو کی منظوری ملنے کے ساتھ ہی اس بل نے اب قانون کی شکل اختیار کر لیا ہے اور اس کے التزامات بھی نافذ ہو گئے ہیں۔ یہ بل 20 اگست کو لوک سبھا اور 21 اگست کو راجیہ سبھا سے پاس ہوا تھا۔ دونوں ایوانوں میں یہ بل انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے پیش کیا تھا۔ اس قانون کے نافذ ہونے سے ملک کی آن لائن گیمنگ انڈسٹری کو شدید دھچکا لگا ہے۔ ’ڈریم 11‘ اور ’مائی الیول سرکل‘ جیسے فنتاسی گیمنگ ایپس نے اپنے پلیٹ فارم پر ’رئیل منی گیمس‘ پر روک لگا دی ہے۔ ملک میں آن لائن گیمنگ انڈسٹری مجموعی طور پر 3.8 ارب ڈالر ہونے کا اندازہ ہے۔ نئے قانون سے اس صنعت کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔
Published: undefined
غور کرنے والی بات یہ ہے کہ اس قانون کے تحت سبھی آن لائن منی گیمنگ سروسز پر پابندی عائد ہو گئی ہے اور اس طرح کے گیم دستیاب کرانے والوں کو 3 سال تک کی قید اور ایک کروڑ روپے تک کا جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ نئے قانون میں آن لائن منی گیمنگ پلیٹ فارم کی تشہیر کرنے پر 2 سال جیل تک کی سزا اور 50 لاکھ روپے تک کے جرمانہ کا التزام ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز