قومی خبریں

’جموں و کشمیر انتظامیہ کشمیری پنڈتوں کی حفاظت کو یقینی بنائے اور عہد کرے کہ کسی بے گناہ کا قتل نہیں ہوگا‘

سوزؔ نے کہا کہ جموں و کشمیر ایڈمنسٹریشن کو پنڈت سنگھرش سمتی کی اس اپیل پر نہایت سنجیدگی کے ساتھ غور کر کے ضروری اقدامات کرنے چاہیئں، جس میں اس نے پنڈتوں کی حفاظت یقینی بنانے کو کہا ہے

سیف الدین سوزؔ / تصویر سوشل میڈیا
سیف الدین سوزؔ / تصویر سوشل میڈیا 

سرینگر: وادی کشمیر میں ٹارگیٹ کلنگ کے بعد کشمیری پنڈت برادری سے وابستہ ملازمین میں پائی جانے والی بے چینی کے درمیان سابق مرکزی وزیر اور کانگریس کے سینئر لیڈر سیف الدین سوز نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کو کشمیری پنڈتوں کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں میں اعتماد بحال کیا جانا نہایت ضروری ہے اور یہ کام ریاستی انتظامیہ کا ہے۔

Published: undefined

اپنے ایک جاری کردہ بیان میں سیف الدین سوزؔ نے کہا کہ یہ امر نہایت ہی افسوس ناک ہے کہ کشمیر میں شناخت کے بعد بے گناہ لوگوں کو قتل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں پنڈت سنگھرش سمیتی کی پریشانی حق بجانب ہے۔ یہ وہی سنگھرش سمتی ہے، جس نے کبھی بھی پنڈتوں کو کشمیر سے چلے جانے کے لئے نہیں کہا اور بُرے حالات میں بھی اُس نے ابھی تک کشمیر نہیں چھوڑا!

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ریاستی انتظامیہ کو فوری طور ایسے اقدامات کرنے چاہیں تاکہ کشمیری پنڈتوں کو اپنی حفاظت کے بارے میں اطمینان حاصل ہو جائے۔ انتظامیہ کو سنگھرش سمتی کو بلاکر اس کا اطمینان بھی حاصل کرنا چاہئے! سوز نے کہا ’’میرا خیال ہے کہ جب تک ریاستی انتظامیہ فیصلہ کن طریقے سے حفاظتی انتظامات نہیں کرتی، تب تک کشمیری پنڈت سے وابستہ ہمارے بھائی بہنوں کو دل میں اطمینان اور سکون حاصل نہیں ہوگا۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ ریاستی انتظامیہ کو فوری طور دو اہم اقدامات کرنے چاہیں۔ ایک یہ کہ پنڈت برادری سے وابستہ سرکاری ملازمین کو محفوظ مقامات پر تعینات کرنا چاہئے اور دوم سنگھرش سمتی اور دیگر پنڈتوں کی تنظیموں کو بلا کر اُن کی تجاویز حاصل کرنی چاہئیں۔ ریاستی انتظامیہ کو اس بات کے لئے عہد کرنا چاہئے کہ آئندہ کسی بے گناہ کا قتل نہیں ہوگا!

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined