نئی دہلی: اتر پردیش میں 12ویں جماعت کے امتحان میں انگریزی کا پیپر لیک ہونے کا معاملہ پیر کو لوک سبھا میں اٹھا اور اس طرح کے واقعات کو ختم کرنے اور اس طرح کے گھناؤنے جرم میں ملوث ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
Published: undefined
بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے دانش علی نے وقفہ صفر کے دوران یہ معاملہ اٹھایا اور کہا کہ اس طرح کے واقعات سے اتر پردیش کے طلباء میں کافی مایوسی پھیل رہی ہے۔ مسابقتی امتحانات میں شرکت کرنے والے طلبہ اور نوجوانوں کے سامنے بار بار پیپر لیک ہونے کے واقعات کی وجہ سے ریاست میں بحران پیدا ہوگیا ہے اور نوجوان کافی مایوس ہیں لیکن ریاستی حکومت اس معاملے پر خاموش ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران مختلف امتحانات کے 18 پرچے لیک ہوئے ہیں لیکن ریاستی حکومت کی طرف سے اس سلسلے میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ پیپر لیک مافیا لگاتار پیپر لیک کر رہا ہے اور لوگوں کو لوٹ رہا ہے لیکن حکومت ان مافیا کے خلاف کوئی کارروائی کرنے سے گریزاں ہے جس کی وجہ سے پیپر لیک ہونے کے واقعات مسلسل ہو رہے ہیں۔
Published: undefined
بی ایس پی لیڈر نے کہا کہ پیپر لیک ہونے والے مافیا کو سیاسی تحفظ حاصل ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سلسلے میں انکوائری کرائی جائے اور مافیا کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر سوشل میڈیا