نئی دہلی: مرکزی حکومت ایک مرتبہ پھر تین طلاق (طلاق بدعت) پر روک لگانے کے لئے بل لانے کی تیاری کر رہی ہے۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ یہ ایشو اس کے انتخابی منشور کا حصہ ہے اس لئے تین طلاق پر پابندی کا بل لایا جائے گا۔ اس ایشو پر حکومت لا کمیشن کی رپورٹ پر بھی غور کرے گی۔
Published: 04 Jun 2019, 1:10 PM IST
مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے کہا ہے کہ تین طلاق کی رسم پر پابندی عائد کرنے کے لئے حکومت رکن پارلیمان میں پھر سے بل لے کر آئے گی۔ گزشتہ مہینے 16ویں لوک سبھا کے تحلیل ہونے کے بعد تین طلاق پر پابندی لگانے والے متنازعہ آرڈیننس کی میعاد ختم ہو گئی کیوںکہ یہ پارلیمان سے منظور نہیں ہو پایا اور راجیہ سبھا میں معلق رہ گیا۔
Published: 04 Jun 2019, 1:10 PM IST
راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا معلق بل لوک سبھا کے تحلیل ہونے کے ساتھ ختم نہیں ہوتا۔ حالانکہ لوک سبھا سے منظور اور راجیہ سبھا میں معلق بل کی میعاد ضرور ختم ہو جاتی ہے۔ حزب اختلاف راجیہ سبھا میں بل کے التزامات کی مخالفت کر رہے تھے، جہاں پر حکومت کے پاس اسے منظور کرنے کے لئے خاطر خواہ تعداد نہیں تھی۔
Published: 04 Jun 2019, 1:10 PM IST
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا تین طلاق پر بل پھر سے لایا جائے گا پرساد نے کہا، ’’بالکل کیوں نہیں۔ تین طلاق ہمارے انتخابی منشور کا حصہ ہے؟‘‘ یکساں سول کوڈ کے حوالہ سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت اس ایشو پر سیاسی غور و خوض کرے گی۔ وہ اس ایشو پر لا کمیشن کی رپورٹ پر بھی غور کرے گی۔
Published: 04 Jun 2019, 1:10 PM IST
گزشتہ سال 31 مئی کو لا کمیشن نے اس معاملہ پر مکمل رپورٹ پیش کرنے کے بجائے جاری کیے گئے لیٹر میں کہا تھا کہ اس وقت یکساں سول کوڈ کی نہ تو ضرورت ہے اور نہ ہی یہ لازمی ہے۔ کمیشن نے شادی، طلاق، نان نفقہ اور خواتین و مرد کی شادی کی عمر سے متعلق قوانین میں تبدیلی کی صلاح دی تھی۔
ملک خاتون (ازدواجی حوقوق کی حفاظت) آرڈیننس میں طلاق بدعت کی رسم کو کریمینل نوعیت کا بنایا گیا تھا۔ حزب اختلاف نے اس بل کی مخالفت کی تھی۔
Published: 04 Jun 2019, 1:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Jun 2019, 1:10 PM IST
تصویر: محمد تسلیم
تصویر: سوشل میڈیا