قومی خبریں

مودی حکومت کشمیر میں اپنے تازہ اقدام کی وضاحت کرے: کرن سنگھ

کرن سنگھ نے کہا کہ آدھی ریاست تو پہلے ہی جاچکی ہے اور جو بچی ہے اس میں بھی ایسے حالات پیدا ہوگئے ہیں۔ حکومت کو اس کے پیش نظر صورتحال واضح کرنی چاہیے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: جموں اور کشمیر کے صدر ریاست رہے کانگریس کے سرکردہ رہنما کرن سنگھ نے آج کہا کہ امر ناتھ یاترا معطل کرنے اور سیاحوں کو وادی سے واپس لوٹنے کی ایڈوائزری جاری کرنے کے حکومت کے اقدام سے جس کی ماضی میں کوئی نظیر نہیں ملتی، خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ اس لئے حکومت کو اس کے اسباب سے متعلق فوراً صورتحال واضح کرنی چاہیے۔

Published: 03 Aug 2019, 7:10 PM IST

ڈاکٹر کرن سنگھ نے آج یہاں کانگریس ہیڈکوارٹر میں پارٹی کے کچھ دیگر لیڈروں کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ 70 برسوں سے عوامی زندگی میں رہے ہیں لیکن ایسے عدیم النظیر قدم پہلے کبھی نہیں اٹھائے گئے۔ امرناتھ یاترا روک دی گئی ہے اور سیاحوں کو کشمیر سے واپس جانے کے لئے کہا گیا ہے۔ ریاست میں پہلے ہی سے بڑی تعداد میں حفاظتی اہلکار تعینات ہونے کے باوجود مزید 30 ہزار سیکورٹی اہلکار بھیجے گئے ہیں۔ اس سے خوف اور خدشات کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔

Published: 03 Aug 2019, 7:10 PM IST

انہوں نے کہا کہ حکومت ایسا کیوں کر رہی ہے، اس کا کوئی سبب سمجھ میں نہیں آرہا ہے۔ صرف بارودی سرنگوں یا اسنائسر رائفل ملنے سے ایسے غیر معمول اقدام نہیں اٹھائے جاسکتے۔ حکومت اس تعلق سے کچھ بھی نہیں بتا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا کوئی حملہ ہونے والا ہے یا کچھ تبدیلیاں کی جانے والی ہیں۔ حکومت کو صورتحال واضح کرنی چاہیے۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ’’حکومت بتائے۔ ہم قوم پرست ہیں۔ قوم کی حفاظت کرنے کے لئے قربانی دینے کے لئے تیار ہیں‘‘۔

Published: 03 Aug 2019, 7:10 PM IST

انہوں نے کہا کہ ملک و بیرون ملک سے لاکھوں لوگ امرناتھ یاترا کے لئے کشمیر پہنچے ہوئے ہیں۔ اسے روکنے سے ان شیو بھکتوں کو یقینی طور پر دھچکا لگا ہوگا۔ مقدس چھڑی مبارک ہر سال امرناتھ لے جائی جاتی ہے۔ پہلے وہ خود اسے بھیجنے سے پہلے پوجا کرتے تھے۔ ناگ پنچھمی کے دن چھڑی کی پوجا ہونی ہے اور پورنما کے دن وہ مقدس گپھا میں پہنچتی تھی۔ اب اس کا کیا ہوگا۔ اس بارے میں بھی کچھ پتہ نہیں ہے۔

Published: 03 Aug 2019, 7:10 PM IST

انہوں نے کہا کہ حکومت کے ان اقدامات سے ہزاروں لوگوں کے روزگار متاثر ہوئے ہیں۔ جذباتی ہوتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آدھی ریاست تو پہلے ہی جاچکی ہے اور جو بچی ہے اس میں بھی ایسے حالات پیدا ہوگئے ہیں۔ حکومت کو اس کے پیش نظر صورتحال واضح کرنی چاہیے۔

Published: 03 Aug 2019, 7:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 03 Aug 2019, 7:10 PM IST