چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار / تصویر الیکشن کمیشن
بہار میں اسمبلی انتخاب کے پیش نظر سیاسی پارٹیوں میں تو سرگرمیاں تیز ہو ہی چکی ہیں، الیکشن کمیشن بھی پوری طرح سرگرم دکھائی دے رہا ہے۔ ووٹ چوری اور جبراً ووٹ حذف کیے جانے سمیت اپوزیشن پارٹیوں کے مختلف الزامات کا سامنا کر رہے الیکشن کمیشن نے گزشتہ کچھ ماہ میں کئی اصولوں میں تبدیلی کی ہے تاکہ ووٹرس کا بھروسہ قائم رہے۔ بہار اسمبلی انتخاب سے قبل ووٹنگ سے لے کر ووٹ شماری تک میں الیکشن کمیشن نے کم و بیش 28 ایسی تبدیلیاں کی ہیں، جو ووٹرس کو سہولت دینے کے ساتھ ساتھ انتخابی عمل کو صاف و شفاف بنانے کی کوشش ظاہر کرتی ہیں۔
Published: undefined
جمعرات (25 ستمبر) کو الیکشن کمیشن نے ووٹ شماری کے ایک اصول میں تبدیلی کرنے کا اعلان کیا، جو کہ سب سے تازہ بدلاؤ ہے۔ جاری حکم کے مطابق اب پوسٹل بیلٹ کی گنتی مکمل ہونے کے بعد ہی ای وی ایم میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی شروع کی جائے گی۔ اگر بیلٹ زیادہ ہوں گے تو کاؤنٹنگ ٹیبل بڑھانے کی ہدایت بھی الیکشن کمیشن نے دی ہے۔ اس تبدیلی سے قبل بیلٹ کی گنتی صبح 8 بجے شروع ہوتی تھی اور ای وی ایم میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی 8.30 بجے شروع کی جاتی تھی۔ اگر بیلٹ کی گنتی ختم نہیں ہوتی تھی، تب بھی 8.30 بجے ای وی ایم کھول دیے جاتے تھے، لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔ بیلٹ کی گنتی مکمل ہونے کے بعد ہی ای وی ایم کھولے جائیں گے۔
Published: undefined
بہرحال، الیکشن کمیشن نے گزشتہ 6 ماہ میں جو 28 اہم تبدیلیاں کی ہیں، وہ ذیل میں پیش کی جا رہی ہیں...
پولنگ اسٹیشن پر اب ووٹر اپنا موبائل جمع کرا سکتا ہے۔ موبائل جمع کرنے کے لیے الیکشن کمیشن نے نئی سہولت کا انتظام کیا ہے۔
نئے انتظام کے مطابق ایک پولنگ مرکز پر زیادہ سے زیادہ 1200 ووٹر ہی ہوں گے۔ اس سے پولنگ پر زیادہ بھیڑ نہیں ہوگی اور لوگوں کو ووٹ ڈالنے کے لیے زیادہ انتظار بھی نہیں کرنا پڑے گا۔
امیدوار اب پولنگ اسٹیشن سے 100 میٹر دور اپنی میز لگا سکیں گے۔
ای وی ایم میں امیدوار کی تصویر اب رنگین ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی امیدوار اور اس کی پارٹی کا نام بڑے حروف میں لکھا جائے گا تاکہ پڑھنے میں آسانی ہو۔ اب تک تصویر سیاہ و سفید رکھی جاتی تھی۔
الیکشن کمیشن نے ووٹر انفارمیشن سلِپ (وی آئی ایس) کا ڈیزائن بدل دیا ہے۔ اب اس میں ووٹر نمبر اور حصہ نمبر نمایاں طور پر دکھائے جائیں گے۔
الیکشن کمیشن نے گزشتہ چھ ماہ کے اندر 4 ریاستوں میں ووٹر لسٹ کو اپ ڈیٹ کیا ہے۔
بی ایل او کے لیے شناختی کارڈ جاری کیا جائے گا، جس پر اس کی تصویر، نام اور دیگر معلومات درج ہوں گی۔
الیکشن کمیشن نے اب تک 808 رجسٹرڈ سیاسی پارٹیوں کو ’آر یو پی پی‘لسٹ سے ہٹا دیا ہے۔ حالانکہ ان پارٹیوں کو سیاسی پارٹی کے طور پر تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔
تکنیکی اور انتظامی ضابطوں کے تحت نتائج کے اعلان کے بعد ای وی ایم کی میموری چپ اور مائیکرو کنٹرولر کی جانچ اور تصدیق کے عمل میں تبدیلی کی گئی ہے۔
اگر انتخابی نتائج میں فارم سی-17 اور ای وی ایم کا ڈیٹا ایک جیسا نہ ہو تو وی وی پیٹ کی گنتی کی جائے گی۔
الیکشن کمیشن نے بہار میں ’ایس آئی آر‘ کے ذریعے غیر قانونی نام ہٹائے ہیں اور نئے نام شامل بھی کیے ہیں۔
انتخابی قانون کے مطابق کمیشن نے 28 فریقین کے کردار طے کر دیے ہیں۔
الیکشن میں شامل بی ایل او، سپروائزر اور پولنگ اسٹاف کی تنخواہ بڑھا دی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن نے ووٹروں کی سہولت کے لیے ای سی آئی نیٹ پورٹل جاری کیا ہے، جس میں 40 سے زیادہ ایپس اور ویب سائٹس ایک ہی جگہ پر موجود ہیں تاکہ ووٹروں کو معلومات حاصل کرنے میں آسانی ہو۔
انتخابی نتائج کے دن اب ہر 2 گھنٹے بعد ریئل ٹائم ووٹر ٹرن آؤٹ ای سی آئی نیٹ پورٹل پر جاری کیا جائے گا۔
پولنگ مرکز پر اب براہ راست نشریات ہوں گی، جس میں ووٹنگ سے متعلق تمام معلومات دکھائی جائیں گی۔
عوام کو انتخابی اعداد و شمار تک آسان رسائی دینے کے لیے ڈیجیٹل انڈیکس کارڈ اور رپورٹ میں بہتری کی گئی ہے۔
اب منفرد ای پی آئی سی کے ذریعے دہرا نمبر ہٹا دیا جائے گا۔
انتخابات کے دوران جن ووٹروں کا انتقال ہو گیا ہے، ان کی معلومات بی ایل او اور ای آر او کے پاس موجود ہوں گی۔
اب پہلے کے مقابلے کم وقت میں ای پی آئی سی جاری کیا جائے گا اور ووٹر کو 15 دن کے اندر میسج کے ذریعے اطلاع دی جائے گی۔
الیکشن کمیشن نے ملک بھر میں 28 ہزار پارٹی لیڈروں کے ساتھ تقریباً 5 ہزار آل پارٹی میٹنگز کی ہیں۔ ان میں قومی اور ریاستی سطح کے رہنماؤں کی 20 میٹنگیں بھی شامل ہیں۔
قانونی مشیروں اور سی ای اوز کے ساتھ قومی سطح پر میٹنگ کر کے تبادلۂ خیال کیا گیا۔
ملک بھر میں 7 ہزار سے زیادہ بی ایل او اور مبصرین کو مختلف تربیتی سیشنز دیے گئے تاکہ انہیں آنے والے انتخابات کے لیے تیار کیا جا سکے۔
کمیشن کی جانب سے میڈیا کوآرڈینیٹرز کے لیے خصوصی تربیتی سیشن رکھا گیا، جس میں انہیں ہر چھوٹی بڑی تفصیل بتائی گئی۔
بہار میں پولیس افسران کو خصوصی تربیت دی گئی تاکہ انتخاب کے دوران کسی بھی مسئلے سے نمٹا جا سکے۔
کمیشن نے اپنے بایومیٹرک اور ای-آفس جیسے نظام میں پہلے کے مقابلے بہتری کی ہے اور انہیں زیادہ آسان بنایا ہے۔
ملک کی 3 ریاستوں بہار، تمل ناڈو اور پڈوچیری میں بی ایل اے کو ووٹر لسٹ تیار کرنا سکھایا گیا ہے۔
بیلٹ پیپر کی گنتی مکمل ہونے کے بعد ہی ای وی ایم کھولی جائیں گی۔ جب تک بیلٹ کی گنتی مکمل نہیں ہوگی، تب تک ای وی ایم نہیں کھولی جائیں گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined