نئی دہلی: "انصاف کے مندر کا دروازہ کبھی بھی بند نہیں کیا جاسکتا ہے"۔ سپریم کورٹ نے یہ تبصرہ جمعہ کے روز اس خصوصی اجازت کی عرضی (ایس ایل پی پر سماعت کے دوران کیا جس میں ایک ملازم کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی وجہ سے نیشنل کمپنی لاء اپیلٹ ٹریبیونل (این سی ایل اے ٹی) میں سماعت ملتوی ہونے کے خلاف عدالت عظمیٰ کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا تھا۔
Published: undefined
جسٹس ارون مشرا ، جسٹس ایس عبدالنظیر اور جسٹس اندرا بنرجی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کہا کہ انصاف کے مندر کا دروازہ کبھی بھی بند نہیں کیا جاسکتا۔ عدالت عظمی نے ایس ایل پی کو یہ کہتے ہوئے نمٹا دیا کہ این سی ایل اے ٹی کو آن لائن سماعت کا کوئی راستہ تلاش کرنا چاہئے تھا۔عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ "ہم این سی ایل اے ٹی سے اپیل کرتے ہیں کہ ٹریبیونل کے کھلتے ہی وہ عبوری حکم امتناع کے معاملے میں سماعت شروع کرے"۔
واضح رہے کہ اپیل کنندہ نے این سی ایل ٹی ممبئی کے حکم کو این سی ایل اے ٹی میں چیلنج کیا تھا لیکن وہاں 2 جولائی سے عدالتی کام معطل ہے۔ جس کے بعد مراٹھا ہاسپیٹلٹی نے عدالت عظمیٰ کا رخ کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined