قومی خبریں

ملک کے سبھی اہم شعبوں کی حالت خستہ، مودی حکومت نہیں دے رہی توجہ: کانگریس

کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ ’’گزشتہ 50 سالوں میں اتنی بے روزگاری کبھی نہیں تھی اور یہ لگاتار بڑھ رہی ہے۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ہمارے ملک میں جتنی بے کاری ہے اس سے دوگنی بے روزگاری ہے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

دہلی میں اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نے آج معاشی بحران، بے روزگاری اور سی آر ای پی جیسے ایشوز پر تبادلہ خیال کیا۔ میٹنگ کے بعد کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے پریس سے خطاب کرتے ہوئے ان باتوں کو سامنے رکھا۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج کی میٹنگ ملک کی 13 یکساں نظریہ والی پارٹیوں کے درمیان ہوئی۔ اس میں بڑھتی بے روزگاری، معاشی اور زراعتی بحران سمیت کئی ایشوز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔‘‘

Published: undefined

غلام نبی آزاد نے کہا کہ ملک ایک ایسے وقت سے گزر رہا ہے جہاں ہر ایک شخص، چاہے تعلیم یافتہ ہو، کم تعلیم یافتہ ہو یا ناخواندہ، زراعت کرتا ہو، صنعت یا ٹریڈ چلاتا ہو، بزنس چلاتا ہو، وہ سب لوگ پریشان ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں اگر کوئی پریشان نہیں ہے تو وہ ہے برسراقتدار بی جے پی کیونکہ ان کے پاس پیسے کی کوئی کمی نہیں ہے۔

Published: undefined

پریس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس نے لیڈر نے مزید کہا کہ ’’گزشتہ 50 سالوں میں اتنی بے روزگاری کبھی نہیں تھی اور یہ لگاتار بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ دنیا میں جتنی بے کاری ہے، اس سے دوگنی بے روزگاری ہمارے ملک میں ہے۔ یہی فکر ملک کے لوگوں کو کھائے جا رہی ہے۔‘‘

Published: undefined

ملک کی معیشت کی بگڑتی حالت کو لے کر بھی غلام نبی آزاد نے میٹنگ کی باتیں پریس کے سامنے رکھیں۔ انھوں نے کہا کہ ملک کی معاشی سمت و رفتار کی طرف حکومت کا کوئی دھیان نہیں ہے۔ کس طرح ان 6 سالوں میں ملک کی جی ڈی پی نیچے گرتی جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ملک میں کور سیکٹر کی گروتھ لگاتار گرتی جا رہی ہے۔ این پی اے 8 لاکھ کروڑ تک پہنچ گئے ہیں۔ بی جے پی کی حکومت میں 25000 بڑے بینک فراڈ ہوئے۔ اگلے چار سالوں تک اگر یہی چلتا رہا تو ریزرو بینک بھی سڑک پر آ جائے گا۔‘‘

Published: undefined

کسانوں کی حالت کو لے کر کانگریس لیڈر نے کہا کہ زراعت کی مشینوں پر جی ایس ٹی لگایا جا رہا ہے، ایسے میں ملک کے کروڑوں کسان خودکشی نہیں کریں گے تو کیا کریں گے۔ اس کے علاوہ جی ایس ٹی کو لے کر بھی غلام نبی آزاد نے رد عمل ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’جی ایس ٹی کی شروعات کانگریس کے وقت میں ہوئی تھی، لیکن یہ اسی طرح ہوا جس طرح ایک مریض کو ڈاکٹر آپریشن کی تاریخ دیتا ہے اور اس کے بعد ڈاکٹر کا ٹرانسفر ہو جاتا ہے تو مقررہ تاریخ پر کمپاؤنڈر مریض کا علاج کر دیتا ہے۔ اسی طرح جی ایس ٹی کے ساتھ بھی ہوا۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined