قومی خبریں

اتر پردیش کا برا حال، بی جے پی کے منتخب ارکان کی ہی کوئی نہیں سن رہا، عام لوگوں کی تو چھوڑیں

بی جے پی رکن اسمبلی رام گوپال عرف پپو لودھی نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعہ کہا ہے کہ ان کی اہلیہ جو کورونا متاثر ہیں ان کو اسپتال میں بیڈ نہیں مل پایا اور ان کو کئی گھنٹوں تک فرش پر ہی لیٹنا پڑا۔

رام گوپال، تصویر بشکریہ ویڈیو گریب آج تک
رام گوپال، تصویر بشکریہ ویڈیو گریب آج تک 

اتر پردیش میں کورونا وبا سے کس طرح لوگ پریشان ہیں اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہاں حکمراں جماعت بی جے پی کے ہی کئی ارکان اسمبلی کی موت ہو چکی ہے اور کئی منتخب ارکان نے ویڈیو اور خط کے ذریعہ پورے انتظام پر سوال کھڑے کیے ہیں۔ اسپتال مریضوں سے بھرے پڑے ہیں اور لوگوں کو ضروری ادویات بھی نہیں مل رہی ہیں۔

Published: undefined

فیروزآباد کے جسرانا اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی رام گوپال عرف پپو لودھی نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعہ کہا ہے کہ ان کی اہلیہ جو کورونا متاثر ہیں ان کو اسپتال میں بیڈ نہیں مل پایا اور ان کو کئی گھنٹوں تک فرش پر ہی لیٹنا پڑا۔ واضح رہے 30 اپریل کو رام گوپال اور ان کی اہلیہ دونوں کورونا پازیٹو ہو گئے تھے۔ رام گوپال کو ضلع کے آئسولیشن وارڈ میں داخل کر دیا گیا تھا اور طبیعت بہتر ہونے کے بعد انہیں آئسولیشن وارڈ سے چھٹی بھی مل گئی تھی۔ لیکن ان کی اہلیہ کی طبیعت بگڑ گئی تھی اور انہیں آگرہ کے ایس این میڈیکل کالج میں ریفر کر دیا گیا تھا۔

Published: undefined

رام گوپال کا کہنا ہے کہ ان کی اہلیہ کو میڈیکل کالج میں بیڈ تک نہیں ملا اور تین گھنٹے تک فرش پر لیٹی رہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ نہیں بتایا جا رہا ہے کہ ان کی اہلیہ کی حالت کیسی ہے۔ انہیں نہ کھانا دیا جا رہا ہے اور نہ ہی پانی دیا جا رہا ہے۔ رکن اسمبلی کا کہنا ہےکہ افسران اور ڈاکٹر کچھ بھی نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع افسر کے کہنے سے بہت مشکل سے بیڈ ملا ہے۔

Published: undefined

رام گوپال اکیلے نہیں ہیں اس سے پہلے مرکزی وزیر سنتوش گنگوار نے اسی طرح کی بد انتظامی کی تحریری شکایت کی تھی۔ ان کے علاوہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ ستیہ دیو پچوری اور رکن اسمبلی لوکیندر پرتاپ سنگھ نے بھی کورونا کے مریضوں اور ان کے علاج کو لے کر شکایت کی تھی۔ جب حکمراں جماعت کے منتخب ارکان کا یہ حال ہے تو اتر پردیش میں عوام کے حال کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined