
وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی / تصویر ایکس
تلنگانہ حکومت نے سعودی عرب میں پیش آئے المناک بس حادثے پر فوری اور سنجیدہ ردِعمل دیتے ہوئے ہنگامی نوعیت کی ایک جامع حکمتِ عملی تشکیل دی ہے۔ سعودی عرب میں مدینہ کے قریب ایک آئل ٹینکر سے ٹکر کے بعد بس میں آگ بھڑک اُٹھی تھی، جس میں متعدد ہندوستانی شہری جاں بحق ہو گئے، جب کہ کچھ افراد شدید زخمی حالت میں زیرِ علاج ہیں۔ اس سانحے نے نہ صرف متاثرہ خاندانوں کو غمزدہ کر دیا بلکہ ہندوستان بھر میں افسوس کی لہر دوڑا دی ہے۔
تلنگانہ کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ وہ فوری اقدامات کو یقینی بنائیں اور متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن معاونت فراہم کریں۔ وزیراعلیٰ کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے تلنگانہ بھون، نئی دہلی میں ایک ہنگامی جائزہ میٹنگ طلب کی، جس کی صدارت ریزیڈنٹ کمشنر ڈاکٹر ششانک گوئل نے کی۔ اجلاس میں حادثے سے متعلق دستیاب ابتدائی معلومات کا جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ مسلسل رابطے اور درست اپ ڈیٹس کے لیے وزارتِ خارجہ میں ایک خصوصی رابطہ افسر تعینات کیا جائے گا۔
Published: undefined
وزیراعلیٰ نے ریاست کے چیف سیکریٹری اور ڈی جی پی کو ہدایت دی کہ وہ وزارتِ خارجہ، ریاض میں مقیم ہندوستانی سفارت خانے اور سعودی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہیں تاکہ حقائق سامنے آتے ہی کارروائی کی رفتار متاثر نہ ہو۔ اس کے ساتھ ہی حیدرآباد اور نئی دہلی میں ہیلپ لائن مراکز قائم کیے گئے ہیں تاکہ متاثرہ خاندانوں کو بروقت معلومات فراہم کی جا سکیں اور کسی بھی قسم کی رابطے کی دشواری دور کی جا سکے۔
ریاستی کابینہ نے صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ ایک سرکاری وفد کو فوری طور پر سعودی عرب بھیجا جائے گا۔ اس وفد میں ریاست کے اقلیتی بہبود کے وزیر محمد اظہرالدین کے علاوہ دیگر سینئر افسران بھی شامل ہوں گے۔ حکومت نے یہ بھی طے کیا ہے کہ ہر متاثرہ خاندان کے دو افراد کے سفر اور رہائش کا مکمل انتظام ریاست کی جانب سے کیا جائے گا، تاکہ وہ آخری رسومات میں براہِ راست شریک ہو سکیں۔
Published: undefined
حیدرآباد کے پولیس کمشنر وی سی سجنار کے مطابق ابتدائی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ محمد عبدالشعیب اس حادثے میں زندہ بچ گئے ہیں، جو مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے 54 افراد پر مشتمل ایک گروپ 9 نومبر کو جدہ روانہ ہوا تھا اور انہیں 23 نومبر کو واپس آنا تھا۔ جاں بحق افراد میں 17 مرد، 18 خواتین اور 10 بچے ہیں۔
اقلیتی بہبود کے وزیر محمد اظہرالدین نے بتایا کہ حیدرآباد کے حج ہاؤس میں ایک کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے جہاں اہلِ خانہ کو معلومات فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بعض لاشیں بری طرح جھلسی ہوئی ہیں، جس کے باعث شناخت میں مشکل پیش آ رہی ہے، لہٰذا ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کی بھی تیاری کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined