قومی خبریں

تلنگانہ: پسماندہ طبقات کے ذریعہ بلائے گئے بند میں کانگریس نے لیا حصہ، بی جے پی-بی آر ایس کو بنایا ہدف تنقید

پسماندہ طبقات کے ذریعہ بلائے گئے بند کے دوران بی جے پی-بی آر ایس کے خلاف خوب نعرے لگے اور عزم ظاہر کیا گیا کہ ’’پسماندہ طبقات مخالف بی جے پی-بی آر ایس لیڈران کو تلنگانہ میں گھومنے نہیں دیا جائے گا۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

 

تلنگانہ میں پسماندہ طبقات ایسوسی ایشن کے ذریعہ بلائے گئے بند کو کانگریس پارٹی نے مکمل حمایت دی ہے۔ اسی سلسلہ میں تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (ٹی پی سی سی) کے صدر مہیش کمار گوڑ اور ’مرتیوچھما پوراٹا سمیتی‘ (ایم آر پی ایس) کے بانی مانڈا کرشنا مادگ حیدر آباد کے ایم جی بی ایس املی بس اسٹینڈ پر بیک وارڈ کلاسز ایسوسی ایشن کے لیڈران کے ساتھ مل کر بند میں حصہ لیا۔ مظاہرہ کے دوران پسامندہ طبقات کے لیڈران اور کارکنان نے جم کر نعرے بازی کی۔ اس دوران بی جے پی اور بی آر ایس پر جم کر حملہ بولا گیا اور نعرے لگائے گئے کہ ’’پسماندہ طبقات مخالف بی جے پی اور بی آر ایس لیڈران کو تلنگانہ میں گھومنے نہیں دیا جائے گا۔‘‘ یہ بند پسماندہ طبقات ایسوسی ایشن کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ذریعہ طلب کیا گیا ہے، جس کا مقصد طبقات کے مطالبات کو اٹھانا اور حکومت پر دباؤ بنانا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ کانگریس پارٹی نے اس بند کو باضابطہ طور سے اپنی حمایت دے کر ریاست کی سیاست میں ایک نئی راہ ہموار کرنے کی کوشش ہے۔ پارٹی کے سینئر لیڈران کا اس بند میں براہ راست شمولیت، پسماندہ طبقات کو اپنی طرف راغب کرنے، بی جے پی اور اپوزیشن بی آر ایس کو گھیرنے کی حکمت عملی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

Published: undefined

پسماندہ طبقات کے ذریعہ بلائے گئے اس بند کا اثر راجدھانی حیدرآباد تک ہی محدود نہیں رہا بلکہ محبوب نگر میں بھی بند کو کافی حمایت ملی۔ جہاں ’فشریج‘ چیئرمین میٹو سائی کمار سمیت کئی کانگریسی لیڈران نے پسماندہ طبقات ایسوسی ایشن کے کال پر بند پروگرام میں حصہ لیا اور لوگوں کو سڑکوں پر اتارا۔ یہ بند تلنگانہ کی سیاست میں پسماندہ طبقات کی بڑھتی سیاسی شعور اور کانگریس کے ساتھ ان کے قریب آنے کی ایک بڑی تصویر پیش کرتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined