نیوز ایجنسی ’اے این آئی‘ کو دیے گئے انٹرویو کے دوران تیجسوی یادو، ویڈیو گریب تصویر بشکریہ @AHindinews
بہار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے ایک بار پھر نتیش کمار پر سخت حملہ بولا ہے۔ انہوں نے نتیش کمار کے اس بیان کو سرے سے خارج کر دیا، جس میں نتیش کمار نے دعویٰ کیا تھا کہ آج بھی آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو انہیں دوبارہ مہاگٹھ بندھن میں شامل کر لیں گے۔ نیوز ایجنسی ’اے این آئی‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں تیجسوی یادو نے کہا کہ ’’کبھی نہیں، میرے والد ہیں میں جانتا ہوں۔ کسی کی ایک غلطی کے بعد اسے معاف کر دینا ٹھیک ہے۔ لیکن اب انہوں نے وہی غلطی 2 بار کی ہے تو ان کی معافی نہیں بنتی۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’اب نتیش کمار جہاں بھی جائیں گے وہ صرف ایک اضافی بوجھ بن کر رہ جائیں گے۔‘‘
Published: undefined
تیجسوی یادو سے جب پوچھا گیا کہ کیا آئندہ بہار اسمبلی انتخاب میں سیٹ کی تقسیم کے سلسلے میں مہاگٹھ بندھن میں کوئی اختلاف ہے۔ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ’’یہ اتحاد کا اندرونی معاملہ ہے۔ یہ اچھا ہے کہ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی بہار اسمبلی انتخاب میں کافی سرگرم انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ یہاں تک کہ وزیر اعظم نریندر مودی بھی انتخابی مہم کے لیے آتے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’جیتن رام مانجھی نے چراغ پاسوان کے بارے میں کیا کہا؟ اپیندر کشواہا نے کیا کہا؟ ہمیں نہیں لگتا ہے کہ ان کے درمیان سب ٹھیک ہے۔ ہمارے ساتھ ایسا نہیں ہے۔‘‘
Published: undefined
تیجسوی یادو نے نتیش کمار کے کام کرنے کے انداز اور رویے پر بھی کئی سنگین سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار نے میڈیا سے بات کرنا کیوں چھوڑ دیا ہے؟ اگر اسٹیج پر نائب وزیر اعلیٰ یا ان کے افسر موجود ہوتے ہیں تو وہ ان کا ہاتھ کیوں پکڑتے ہیں؟ جب قومی ترانہ بج رہا ہوتا ہے تو وہ اپنے افسران کے پاس جا کر کیوں بات چیت کرنے لگتے ہیں؟ عمر کی اپنی حدود ہوتی ہیں۔ میں اس پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں سمجھتا لیکن اب وہ تھک چکے ہیں۔
Published: undefined
بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ نے بہار حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’’بہار کے لوگوں سے پوچھیے کہ پیپر لیک سب سے زیادہ کب ہوا کرتا تھا؟ 2005 کے بعد یا اس سے قبل؟ بہار میں ایک بھی امتحان کا نام بتائیے جس میں پیپر لیک نہ ہوا ہو۔ وزیر اعظم مودی سے بہتر اداکار اور جھوٹ بولنے والا شخص اس ملک میں پیدا نہیں ہوا ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined