قومی خبریں

سوال پوچھنے پر خواتین ارکان پارلیمنٹ کے کپڑے پھاڑنا اور انہیں گھسیٹنا ظلم کی انتہا: پرینکا

پرینکا گاندھی نے رکن پارلیمنٹ جیوتی منی کی ویڈیو کلپ جاری کی، جس میں وہ اپنے ساتھ کیے جانے والے سلوک کو بیان کر رہی ہیں۔ ویڈیو میں جیوتی منی اپنے پھٹے ہوئے کپڑے دکھاتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔

پرینکا گاندھی، تصویر یو این آئی
پرینکا گاندھی، تصویر یو این آئی RITESH YADAV

نئی دہلی: سونیا گاندھی سے ای ڈی کی پوچھ گچھ کے درمیان مختلف عوامی مسائل پر حکومت کے خلاف احتجاج کرنے پر کانگریس کے متعدد ارکان پارلیمنٹ کو حراست میں لیا گیا ہے۔ دریں اثنا، پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اپنی ایک رکن پارلیمنٹ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ سوال پوچھنے پر خواتین ارکان اسمبلی کے کپڑے پھاڑنا اور انہیں گھسیٹنا ظلم کی انتہا ہے۔

Published: undefined

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے تمل ناڈو کے کرور سے پارٹی رکن پارلیمنٹ جیوتی منی کی ویڈیو کلپ جاری کی، جس میں وہ اپنے ساتھ کیے جانے والے سلوک کو بیان کر رہی ہیں۔ ویڈیو میں جیوتی منی اپنے پھٹے ہوئے کپڑے دکھاتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔

Published: undefined

اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے حملہ کرتے ہوئے کہا ’’وزیر اعظم صاحب! ان ارکان پارلیمنٹ کو عوام نے منتخب کر کے بھیجا ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری کے مسائل پر سوال پوچھنا عوام سے وابستہ ہیں۔ کیا سوال پوچھنے پر خواتین ارکان پارلیمنٹ کے کپڑے پھاڑنا، گھسیٹنا ظلم کی انتہا نہیں ہے۔ جمہوریت میں آپ کو مسائل پر سوال تو سننے ہی پڑیں گے۔ سوالوں سے اتنا گھبراتے کیوں ہیں؟

Published: undefined

خیال رہے کہ نیشنل ہیرالڈ معاملے میں سونیا گاندھی سے ای ڈی کے دفتر میں آج تیسرے مرحلہ کی پوچھ گچھ کی گئی۔ اس دوران کانگریس کے سینکڑوں کارکنان سڑکوں پر اترے اور مظاہرہ کیا۔ پارٹی کے تمام سینئر لیڈروں نے بھی مظاہرہ کیا اور کہا کہ سوال ای ڈی کی پوچھ گچھ کا نہیں ہے بلکہ سوال ای ڈی کے طریقہ کار پر ہے۔ جب راہل گاندھی سے 5 دن تک پوچھ گچھ کی جا چکی ہے تو اسی معاملہ میں اسی خاندان کی دوسری رکن سے لگاتار پوچھ گچھ کا کیا مطلب ہے؟

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined