فائل تصویر آئی اے این ایس
پنجاب کے ضلع ترن تارن میں ایک پروگرام میں طالب علموں کو ناشتہ دینے پر مجبور کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اسے سراسر بے ضابطگی قرار دیتے ہوئے استاد کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ اس معاملے میں سرکاری سکول کے ٹیچر کو معطل کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
ریاستی وزیر تعلیم ہرجوت سنگھ بینس نے کہا ہے کہ طلباء کے وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ اس لیے ٹیچر کے خلاف یہ کارروائی کی گئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ یہ کارروائی ایک میڈیا رپورٹ میں گوئندوال صاحب کے گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول میں پیش آنے والے واقعے کا ذکر کرنے کے بعد کی گئی۔
Published: undefined
پنجاب کے اس سکول کے اس واقعے کی ایک مبینہ ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں کچھ طلباء کو ہاتھوں میں ناشتے کی پلیٹیں اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے۔ ترن تارن کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے اتوار کو اسکول انچارج ٹیچر گروپرتاپ سنگھ کو اس لاپرواہی پر معطل کر دیا۔
Published: undefined
معطلی کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ طلباء کو اسکول میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران 'ویٹرس' کے طور پر کام کرنے کے لیےمجبور کیا گیا۔ وزیر تعلیم نے ایکس پر پوسٹ کیا، "گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول، گوندوال صاحب میں طلباء کو ناشتہ دینے پر مجبور کیا گیا۔ اس سنگین بے ضابطگی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے، اسکول انچارج کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔"
Published: undefined
وزیر تعلیم نے کہا کہ ’’ہمارے طلبہ کے وقار اور عزت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، اس طرح کا ناروا سلوک ناقابل قبول ہے اور اسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا‘‘۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined