قومی خبریں

اے ایم یو کیمپس میں ٹیچر ’دانش راؤ‘ کا گولی مار کر قتل، نقاب پوش حملہ آوروں کی اندھا دھند فائرنگ سے سنسنی

اے ایم یو کیمپس میں اس وقت سنسنی پھیل گئی جب حملہ آوروں نے اے بی کے ہائی اسکول کے ٹیچر پراندھا دھند فائرنگ کردی۔ وہیں علی گڑھ کے ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ جلد ہی حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا جائے گا۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی فائل تصویر 
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی فائل تصویر  سوشل میڈیا 

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ایک بار پھر سرخیوں میں ہے۔ اس بار نقاب پوش حملہ آوروں نے یونیورسٹی کے ایل بی کے ہائی اسکول کے ٹیچر دانش راؤ کو اندھا دھند فائرنگ کر کے بے دردی سے قتل کردیا۔ اے ایم یو کیمپس میں فائرنگ کی واردات نے اس عالمی شہرت یافتہ ادارے کی حفاظت پرایک بار پھرسوال کھڑے کر دیے ہیں۔ اس دوران علی گڑھ کے ایس ایس پی نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم جلد ہی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔

Published: undefined

یہ پورا معاملہ علی گڑھ کے سول لائنز علاقے میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا ہے۔ تھانہ سول لائنز علاقے میں واقع کیمپس اس وقت سنسنی پھیل گئی جب نقاب پوش حملہ آوروں نے اے بی کے ہائی اسکول کے ٹیچر دانش راؤ پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔ شدید زخمی حالت میں ٹیچر کو فوری طور پر جے این میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔

Published: undefined

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی علی گڑھ کے ایس ایس پی خود بھاری پولیس فورس اور اے ایم یو انتظامیہ کے ساتھ جائے وقوعہ پر پہنچے۔ پولیس نے علاقے کا محاصرہ کرکے اے ایم یو کیمپس کے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ شروع کردی ہے۔ وہیں حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے اور واردات کے پیچھے کے محرکات کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔

Published: undefined

اس دوران سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے لیڈر اجو اسحاق نے پورے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے حکومت کو نشانہ بنایا۔ ایس پی لیڈر نے کہا کہ یوپی حکومت میں زیرو ٹالرنس کی بات کہی جارہی ہے، وہیں دوسری طرف اساتذہ کو گولیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ملزم کھلے عام قتل کر رہے ہیں اور زیرو ٹالرنس پالیسی زمین پر ناکام نظرآرہی ہے۔ ایس پی لیڈر نے ٹیچر کو قتل کرنے والے ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

Published: undefined

وہیں علی گڑھ کے ایس ایس پی نیرج جادون نے کہا کہ ملزمین کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ نامعلوم افراد کی تلاش کے لیے پولیس کی کئی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ ابھی لواحقین سے بات چیت کی جائے گی۔ پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہیں اور جلد ہی حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined