نئی دہلی: پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران راجیہ سبھا میں ’غیر مہذب برتاؤ‘ کی وجہ سے معطل کیے گئے 12 اراکین پارلیمنٹ بدھ کو اس کارروائی کے خلاف پارلیمنٹ کے احاطے میں دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔ دھرنے پر بیٹھے ارکان پارلیمنٹ معطلی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سیشن کے دوران ہر روز صبح 10 بجے سے شام 6 بجے تک دھرنے پر بیٹھیں گے۔
Published: undefined
کانگریس لیڈر راہل گاندھی بھی معطلی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور وہ ممبران پارلیمنٹ کی حمایت کے لئے پہنچے۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن سینئر لیڈر ملکارجن کھرگے اور کئی دیگر پارٹیوں کے لیڈر بھی حمایت میں پہنچے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ملکارجن کھڑگے نے کہا ’’ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ راجیہ سبھا کے تمام 12 معطل ارکان پارلیمنٹ کی معطلی واپس لی جائے۔ ہم میٹنگ کے بعد حکمت عملی طے کریں گے‘‘۔
Published: undefined
دھرنے پر بیٹھی ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ ڈولا سین نے کہا ’’ارکان پارلیمنٹ کی معطلی حکومت کے تکبر کو ظاہر کرتی ہے۔ جب بی جے پی اپوزیشن میں تھی تو اس کے بھی ارکان پارلیمنٹ کی کارروائی متاثر کرتے تھے۔ جب تک ہمیں انصاف نہیں ملتا ہمارا دھرنا جاری رہے گا‘‘۔
Published: undefined
دراصل، اگست کے مہینے میں مانسون اجلاس کے دوران، ان تمام ممبران پارلیمنٹ پر راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ کرنے اور مارشلوں کے ساتھ ہاتھا پائی کا الزام لگا تھا۔ ایک بل پر بحث کے دوران ارکان پارلیمنٹ نے کاغذات پھاڑ دیئے تھے اور دھکا مکی کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined