قومی خبریں

مہاراشٹر کے سرکاری اسکولوں میں سی بی ایس ای پیٹرن کے نفاذ پر سپریا سولے کا احتجاج، حکومت سے پوچھے سخت سوالات

مہاراشٹر میں سی بی ایس ای پیٹرن نافذ کرنے کے فیصلے پر این سی پی رہنما سپریا سولے نے حکومت سے سخت سوالات پوچھتے ہوئے مراٹھی اسکولوں کے مستقبل پر تشویش کا اظہار کیا

<div class="paragraphs"><p>سپریا سولے / سوشل میڈیا</p></div>

سپریا سولے / سوشل میڈیا

 

ممبئی: مہاراشٹر کے سرکاری اسکولوں میں سی بی ایس ای پیٹرن نافذ کرنے کے فیصلے پر نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد پوار گروپ) کی رہنما اور رکنِ پارلیمنٹ سپریا سولے نے شدید اعتراض کیا ہے۔ انہوں نے ریاست کے وزیرِ تعلیم دادا بھوسے کو خط لکھ کر سوال کیا ہے کہ اس فیصلے کے بعد ایس ایس سی بورڈ کا مستقبل کیا ہوگا اور کیا حکومت کے پاس اس تبدیلی کو لاگو کرنے کے لیے درکار بنیادی ڈھانچہ موجود ہے؟

Published: undefined

سپریا سولے نے کہا، ’’میں خود ایس ایس سی بورڈ سے پڑھی ہوں، تو اس میں کیا خامی ہے؟ سی بی ایس ای بھی رہے لیکن ایس ایس سی کو ختم کرنا مناسب نہیں۔ حکومت ایک طرف مراٹھی زبان کو فروغ دینے کی بات کرتی ہے اور دوسری طرف سی بی ایس ای نافذ کر کے مراٹھی کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کے مراٹھی اسکولوں کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا اور حکومت کو پہلے اس فیصلے کو نافذ کرنے کے لیے وسائل کا جائزہ لینا چاہیے۔ سپریا سولے نے مہاراشٹر میں کسانوں اور اساتذہ کی خودکشیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ان مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔

Published: undefined

سپریا سولے نے ایئر انڈیا کی پروازیں وقت پر نہ اڑنے پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا اور اس سلسلے میں مرکزی وزیرِ ہوا بازی سے شکایت کی۔ انہوں نے کہا، ’’ایئر انڈیا کی پروازیں وقت پر نہیں چلتی ہیں، جس سے بزرگوں اور بچوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کل (جمعہ کو) میری پرواز دوبارہ لیٹ ہوئی۔ بزرگوں کو وقت پر دوا دینی ہوتی ہے اور بچے بھوک کی شکایت کرتے ہیں لیکن فلائٹ وقت پر نہیں پہنچتی۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے فلائٹ ٹریکر کی تکنیکی خامی پر بھی سوال اٹھایا۔ سولے نے کہا، ’’میری فلائٹ تاخیر کا شکار تھی لیکن میرے شوہر نے ٹریکر پر دیکھا کہ فلائٹ ہوا میں تھی۔ اگر میں واقعی فضا میں ہوتی تو اپنے شوہر کو میسج کیسے کر سکتی تھی؟‘‘

سپریا سولے نے مطالبہ کیا کہ ایئر انڈیا کو وقت کی پابندی پر عمل کرنا چاہیے اور مسافروں کو بہتر خدمات فراہم کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا، ’’ہمیں سات ستارہ سروس نہیں چاہیے، بس فلائٹ وقت پر چلے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined