قومی خبریں

عدالت عظمیٰ نے نئی پرائیویسی پالیسی معاملہ پر واٹس ایپ اور مرکز کو بھیجا نوٹس

چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے نے کہا کہ ’’آپ بھلے ہی اربوں ڈالر کی کمپنی ہوں گے لیکن لوگوں کے لئے رازداری کی اہمیت پیسے سے زیادہ ہے۔‘‘

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ہندوستان میں واٹس ایپ کی نئی رازداری پالیسی کے خلاف دائر درخواست پر واٹس ایپ اور مرکزی حکومت کو پیر کو نوٹس جاری کیا، چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس وی رما سبرمنیم کی ڈویژن بنچ نے الیکٹرونک اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے توسط سے مرکزی حکومت، واٹس ایپ اور فیس بک کو چار ہفتوں میں جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Published: undefined

عدالت نے کہا ہے کہ نئی رازداری پالیسی کے بعد ہندوستانی عوام میں پرائیویسی کے بارے میں کافی تشویش پائی جاتی ہے۔ جسٹس بوبڈے نے کہا کہ ’’آپ بھلے ہی اربوں ڈالر کی کمپنی ہوں گے لیکن لوگوں کے لئے رازداری کی اہمیت پیسے سے زیادہ ہے۔‘‘

Published: undefined

عدالت عظمی نے درخواست گزاروں کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ شیام دیوان کی اس دلیل کی بھی حمایت کی جس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں ڈاٹا کے تحفظ سے متعلق کوئی قانون موجود نہیں ہے۔ بنچ نے کہا کہ "ہم شیام دیوان کی دلیل سے متاثر ہیں۔" اس طرح کا قانون بننا چاہیے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined