قومی خبریں

سپریم کورٹ سزائے موت کی ہدایت میں ترمیم پر غور کرنے کو تیار!

سپریم کورٹ پھانسی کی سزا پر عمل سے متعلق 2014 کے شتروگھن چوہان معاملے میں جاری ہدایات کا جائزہ لینے کو جمعہ کو تیار ہو گیا لیکن اس نے واضح کیا کہ نئی ہدایت کا اس مقدمے پر اثر نہیں ہوگا

سپریم کورٹ
سپریم کورٹ 

نئی دہلی: سپریم کورٹ پھانسی کی سزا پر عمل سے متعلق 2014 کے شتروگھن چوہان معاملے میں جاری ہدایات کاجائزہ لینے کو جمعہ کو تیار ہو گیا لیکن اس نے واضح کیا کہ نئی ہدایت کا اس مقدمے پر اثر نہیں ہوگا۔ چیف جسٹس شرد اروند بوبڑے، جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس سوریہ کانت کی بینچ نے شتروگھن چوہان اور دیگر کو اپنا موقف رکھنے کےلئے نوٹس جاری کئے ہیں۔

Published: undefined

سپریم کورٹ نے پوچھا کہ شتروگھن چوہان معاملے میں عدالت کا فیصلہ ملزم پر مرکوز ہے، اسے مرکز کیوں بدلنا چاہتا ہے۔ اس پر سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ وہ ملزم کے حقوق کو ختم کرنا نہیں چاہتے بلکہ اس معاملے کو متاثرین اور سماج پر مرکوز بنائے جانے کے حق میں ہیں۔

Published: undefined

عدالت نے مرکز کی دلیل پر غور کرنے کا فیصلہ کیا لیکن ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا کہ اس کا شتروگھن چوہان کی سزا یا مقدمے پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ بےحدخطرناک جرائم کے قصورواروں کے پھانسی سے بچنے کےلئے قانونی اقدامات کے غلط استعمال پر روک لگانے کےئے مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں گزشتہ 22 جنوری کو ایک عرضی دائر کرکے شتروگھن چوہان معاملے میں جاری ہدایات میں تبدیلی کی اپیل کی۔

Published: undefined

وزارت داخلہ کے ذریعہ دائر عرضی میں مرکز نے شتروگھن چوہان معاملے میں 2014 کی ہدایات میں تبدیلی کی اپیل کی ہے۔وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ سزا پانے والے قصورواروں کی نظر ثانی کی عرضی،کیوریٹو عرضی اور رحم کی عرضی کےنمٹارے کی زیادہ سے زیادہ مدت طے ہونی چاہئے۔

Published: undefined

مرکز کی عرضی میں کہاگیا ہے کہ کوئی صدر کے پاس رحم کی عرضی داخل کرنا چاہتا ہے توڈیتھ وارنٹ جاری ہونے کے سات دن کے اندر ہی کرنے کی اجازت دی جانی چاہئے۔مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ کسی کی رحم کی عرضی خارج ہوجاتی ہے تو اسے سات دنوں کے اندر پھانسی دےدی جائے۔اس کی نظرثانی کی عرضی یا کیوریٹو عرضی کی کوئی اہمیت نہ ہو۔اگر صدرجمہوریہ رحم کی عرضی خارج کردیتے ہیں تو سات دنوں میں پھانسی ہوجانی چاہئے۔

مرکزی حکومت نےیہ بھ مطالبہ کیاہے کہ عدالت کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومت اور جیل افسر کو بھی دیٹھ وارنٹ جاری کرنے کا حق دیا جائے۔ فی الحال صرف مجسٹریٹ ہی ڈیتھ وارنٹ جاری کرسکتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined