قومی خبریں

سپریم کورٹ نے وانگچک کی حراست کو چیلنج کرنے والی عرضی میں ترمیم کی اجازت دی

وانگچک کو 26 ستمبر کو لداخ میں تشدد کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، جس میں چار افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے تھے۔ سپریم کورٹ اس معاملے کی اگلی سماعت 29 اکتوبر کو کرے گی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

ہندوستان کی سپریم کورٹ نے بدھ کے روز سماجی کارکن سونم وانگچک کی اہلیہ گیتانجلی جے انگمو کو ان کی عرضی میں ترمیم کرنے کی اجازت دے دی۔وانگچک اس وقت قومی سلامتی قانون (این ایس اے) کے تحت راجستھان کی جودھپور سینٹرل جیل میں قید ہیں۔

Published: undefined

گیتانجلی انگمو کی جانب سے سینئر وکیل کپل سبل نے عدالت سے عرضی میں ترمیم کی اجازت مانگی تاکہ حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے حراست کے اسباب کو مؤثر طور پر چیلنج کیا جا سکے۔کپل سبل نے بنچ کو بتایا کہ وانگچک کو اپنی اہلیہ کے ساتھ نوٹس یا تحریری نوٹ شیئر کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا،’’وانگچک نے اپنی نظر بندی سے متعلق کچھ نوٹس تیار کیے ہیں جو وہ اپنے وکیل کو دینا چاہتے ہیں۔ انہیں ایسا کرنے کا قانونی حق حاصل ہے۔ ہم صرف یہی چاہتے ہیں کہ وہ نوٹس ان تک پہنچا دیے جائیں۔‘‘

Published: undefined

اس پر سولیسٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا کہ انہیں اس بات پر کوئی اعتراض نہیں کہ وانگچک اپنے نوٹس عرضی گزار (گیتانجلی انگمو) کے ساتھ شیئر کریں۔ البتہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کی جانب سے حراست کی وجوہات فراہم کرنے میں تاخیر کو وانگچک کی نظر بندی کو چیلنج کرنے کی بنیاد نہیں بنایا جاسکتا۔

Published: undefined

قومی سلامتی سے متعلق قانون کے تحت اپنی حراست کے خلاف رہائی کی درخواست پر 6 اکتوبر کو ہوئی سماعت کے بعد عدالت نے مرکز، لداخ کی انتظامیہ اور جودھپور سینٹرل جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کیا تھا۔وانگچک کو 26 ستمبر کو لداخ میں تشدد کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، جس میں چار افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے تھے۔ سپریم کورٹ اس معاملے کی اگلی سماعت 29 اکتوبر کو کرے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined