قومی خبریں

عدالت عظمیٰ میں از خود نوٹس پر سماعت منگل کو، جسٹس بوبڈے سینئر وکلاء کے بیان سےنا خوش

سالوے نے کہا کہ وہ نہیں چاتے کہ یہ معاملہ اس الزام کے سائے میں سنا جائے کہ چیف جسٹس آف انڈیا کے ساتھ دوستی ہونے کے ناطے ہی ان کی تقرری انصاف دوست کے طور پر ہوئی ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس 

سپریم کورٹ میں کووڈ-19 وبا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر از خود نوٹس کے معاملے کی شنوائی منگل تک کے لیے جمعہ کو ملتوی کر دی گئی۔ ساتھ ہی عدالت نے سینیئر ایڈووکیٹ ہریش سالوے کو انصاف دوست (امیکس کیوری) کی ذمہ داری سے فارغ کر دیا۔

Published: undefined

مسٹر سالوے نے معاملے کی سنوائی کے دوران چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڈے، جسٹس ایل ناگیشوری راؤ اور جسٹس ایس رویندر کی بینچ سے درخواست کی کہ انصاف دوست کی ذمہ داری سے انھیں فارغ کر دیں۔

Published: undefined

مسٹر سالوے کا یہ اقدام کچھ سینیئر وکلاء کی جانب ان کی تنقید کیے جانے کے بعد ہوا ہے۔ انہوں نے کہا،’میں نہیں چاہتا کہ یہ معاملہ اس الزام کے سائے میں سنا جائے کہ چیف جسٹس آف انڈیا کے ساتھ دوستی ہونے کے ناطے ہی میری تقرری انصاف دوست کے طور پر ہوئی ہے‘۔

Published: undefined

اس معاملے میں سینیئر وکلاء کے شائع بیانوں کے سلسلے میں جسٹس بوبڈے نے بھی ناراضگی کا اظہار کیا۔ ان وکلاء نے مسٹر سالوے کو انصاف دوست بنائے جانے کی تنقید کی تھی۔بینچ نے کہا کہ مسٹر سالوے کو انصاف دوست کی ذمہ داری سے فارغ کیا جاتا ہے اور معاملے کی آج سماعت بند کی جاتی ہے۔ اب اس معاملے کی سنوائی منگل کے روز ہوگی۔

Published: undefined

سنوائی کے دوران عدالت نے کہا کہ اس کا ارادہ ہائی کورٹ سے مقدمات واپس لینا نہیں ہے لہٰذا تنقید کی ضرورت نہیں تھی۔جسٹس بوبڈے نے اپنے دفترکے آخری دن کہا،’ہم سینئر وکلاء کے بیان پڑھ کر خوش نہیں ہیں لیکن ہر شخص کا اپنا اپنا نقطہ نظر ہوتا ہے۔

Published: undefined

غور طلب ہے کہ عدالت نے گذشتہروز شنوائی کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کی تھی۔ عدالت نے کورونا کے پیش نظر آکسیجن اور دوا کی سپلائی، ٹیکہ کاری کی پالیسی اور لاک ڈاؤن لگانے کے ریاستی حکومتوں کے حقوق کے معاملے میں از خود نوٹس لیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined