سپریم کورٹ میں بابری مسجد رام جنم بھومی اراضی ملکیت مقدمہ کی سماعت بدھ کے روز مکمل ہو گئی اور سماعت کے 40 ویں اور آخری دن تمام نگاہیں وکلاء اور سپریم کورٹ بینچ پر مرکوز تھیں۔ اچانک میڈیا کے ایک حصہ نے یہ کہہ کر ہنگامہ کھڑا کر دیا کہ سنی وقف بورڈ بابری مسجد معاملہ سے دستبردار ہو رہا ہے اور اس نے اس حوالہ سے سپریم کورٹ میں حلف نامہ بھی داخل کر دیا ہے۔ میڈیا کی طرف سے پھیلائی گئی ان افواہوں کے بعد یہ غفلت پیدا ہوئی کہ کہ اب مقدمے کا فیصلہ مندر کے حق میں یکطرفہ طور پر ہوگا کیونکہ مسلم فریق نے بابری مسجد مقدمہ سے خود کو علیحدہ کر لیا ہے۔
Published: 16 Oct 2019, 8:56 PM IST
بعد میں پھیلائی گئی یہ تمام افواہیں غلط ثابت ہوئیں کیوں سنی وقف بورڈ کے مقدمہ سے دستبردار ہونے کی خبروں سے مسلم فریق کے وکلاء نے لا علمی کا اظہار کیا ہے۔ سنی وقف بورڈ کے لئے پیش ہو چکے سینئر ایڈوکیٹ راجیو دھون کا کہنا ہے کہ نہ تو انہیں اور نہ ہی وقف بورڈ کی پیروکاری کر رہے دیگر کسی وکیل کو دستبرداری کے لئے پیش کی جانے والی کسی درخواست یا حلف نامہ کا علم ہے۔
Published: 16 Oct 2019, 8:56 PM IST
راجیو دھون نے کہا ’’ہم نے ابھی کیس کی بحث کی ہے اور یہی سنی وقف بورڈ کا موقف ہے۔ ہم صرف اتنا ہی کہہ سکتے ہیں کہ ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجاز مقبول تک کو بھی سنی وقف بورڈ کی بابری مسجد مقدمہ سے دستبرداری کے لئے پیش کی جانے والی کسی درخواست کا علم نہیں ہے۔‘‘
Published: 16 Oct 2019, 8:56 PM IST
راجیو دھون نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے تشکیل شدہ ثالثی پینل کے رکن سری رام پنچو سے مزید سوالات پوچھے جا سکتے ہیں۔ تاہم، پنچو سماعت کے آخری دن بدھ کے روز سپریم کورٹ میں پیش نہیں ہوئے۔
واضح رہے کہ سری رام پنچو دو روز قبل عدالت میں آئے تھے اور اس وقت انہوں نے سپریم کورٹ کے سامنے عرض کیا تھا کہ یوپی سنی وقف بورڈ کے چیئرمین ظفر احمد فاروقی کو اضافی تحفظ دیے جانے کی ضرورت ہے۔ بعد میں اس وضاحت آئی کہ فاروقی نے اتر پردیش حکومت کی طرف سے دباؤ بنائے جانے کے بعد ذاتی طور پر درخواست پیش کی تھی۔ تاہم، سنی وقف بورڈ کے وکلاء نے واضح کیا کہ انہیں اس طرح کی کسی درخواست کا کوئی علم نہیں ہے۔
Published: 16 Oct 2019, 8:56 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Oct 2019, 8:56 PM IST
تصویر: محمد تسلیم
تصویر: سوشل میڈیا