قومی خبریں

غیر حاضر رہنے والے طلبا کے خلاف بہار میں محکمہ تعلیم کا سخت قدم، 20 لاکھ بچوں کا نام کاٹا

بغیر اجازت 15 دنوں تک غیر حاضر پائے جانے والے بچوں کا نام کاٹ دیا گیا ہے، ان میں 2 لاکھ 66 ہزار 564 طلبا درجہ 9 سے 12 تک کے ہیں، اس کارروائی کے بعد ان طلبا کا بورڈ امتحان میں شامل ہونا ممکن نہیں ہوگا۔

<div class="paragraphs"><p>اسکولی طالبات، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

اسکولی طالبات، تصویر آئی اے این ایس

 

بہار میں محکمہ تعلیم نے طلبا کے خلاف ایک سخت قدم اٹھایا ہے جس سے ان کی تعلیمی سرگرمی متاثر ہونے والی ہے۔ دراصل محکمہ تعلیم نے مختلف اسکولوں سے غیر حاضر رہنے والے 20 لاکھ 87 ہزار 63 طلبا و طالبات کا رجسٹریشن رَد کر دیا ہے۔ محکمہ افسران نے اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ سب سے زیادہ مظفر پور، ویشالی، مغربی چمپارن و مشرقی چمپارن کے سرکاری اسکولوں میں طلبا غیر حاضر پائے گئے ہیں۔ سب سے کم شیوہر میں 20 ہزار 206 طلبا غیر حاضر ملے۔ اس کے بعد اب محکمہ نے سبھی غیر حاضر بچوں کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا۔

Published: undefined

جانکاری دی گئی ہے کہ ایسے طلبا و طالبات کے خلاف کارروائی کی گئی ہے جو متعلقہ افسران کی پیشگی اجازت کے بغیر لگاتار 15 دنوں تک اسکول میں غیر حاضر رہے ہیں۔ ان میں 2 لاکھ 66 ہزار 564 طلبا درجہ 9 سے 12 تک کے ہیں۔ اس کارروائی کے بعد ان طلبا و طالبات کو 10ویں اور 12ویں کے بورڈ امتحانات میں تب تک شامل نہیں ہونے دیا جائے گا جب تک کہ ان کے والدین دوبارہ ان کی غلطی نہ دہرانے کا حلف نامہ داخل نہ کر دیں۔

Published: undefined

بتایا جاتا ہے کہ محکمہ تعلیم کے ایڈیشنل چیف سکریٹری کے کے پاٹھک کی ہدایت پر اتھارٹی نے ضلع ایجوکیشن افسر اور بلاک ایجوکیشن افسر کو اپنے اپنے حلقہ اختیار میں اسکولوں کا جائزہ لینے اور ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کو کہا ہے۔ کے کے پاٹھک نے بہار کے سبھی ضلعوں کے ضلع مجسٹریٹ کو خط بھیج کر یہ حکم جاری کیا تھا کہ 3 دن تک غائب رہنے والے طلبا کے یہاں پہلے نوٹس جائے گا۔ جو طالب علم 15 دن تک لگاتار غیر حاضر ہو، ان کا رجسٹریشن رد ہوگا۔ اس حکم کا اثر اب دیکھنے کو مل رہا ہے، لیکن تقریباً 21 لاکھ طلبا کا نام اسکول سے کاٹے جانے کے بعد ایک ہنگامہ سا برپا ہو گیا ہے۔ متاثرہ طلبا و طالبات اور ان کے سرپرست پریشان نظر آ رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined