قومی خبریں

بنگال بی جے پی میں ’طوفان‘ کا اندیشہ، پارٹی میٹنگ سے کئی سرکردہ لیڈران ندارد

بنگال کے موجودہ حالات اور پارٹی ایشوز کو لے کر بی جے پی نے کولکاتا میں منگل کے روز میٹنگ کی جس میں مکل رائے، شامک بھٹاچاریہ اور راجیو بنرجی شریک نہیں ہوئے۔

دلیپ گھوش، تصویر آئی اے این ایس
دلیپ گھوش، تصویر آئی اے این ایس 

مغربی بنگال میں اسمبلی انتخاب کا نتیجہ آنے اور ممتا بنرجی کی قیادت میں ترنمول کانگریس کی حکومت تشکیل پانے کے بعد بھی ’کھیلا‘ جاری ہے۔ ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے کئی لیڈروں کے ذریعہ گھر واپسی کی خواہش ظاہر کیے جانے کے بعد یہ اندیشہ تو کافی پہلے سے ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بی جے پی میں طوفان آنے والا ہے اور کم و بیش تین درجن بی جے پی لیڈران ترنمول میں شامل ہو سکتے ہیں۔ یہ قیاس آرائیاں مزید بڑھ گئیں جب 8 جون کو کولکاتا میں ہوئی پارٹی میٹنگ میں کئی سرکردہ بی جے پی لیڈران شامل نہیں ہوئے۔

Published: undefined

دراصل بنگال کے موجودہ حالات اور پارٹی ایشوز کو لے کر کولکاتا میں منگل کے روز میٹنگ ہوئی جس میں مکل رائے، شامک بھٹاچاریہ اور راجیو بنرجی نے شرکت نہیں کی۔ یہ تینوں بڑے لیڈران ہیں اور سیاسی گلیاروں میں پھیلی خبروں کے مطابق کبھی بھی یہ بی جے پی کا دامن چھوڑنے کا اعلان کر سکتے ہیں۔ حالانکہ بنگال بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے ایسی کسی بات سے انکار کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ میٹنگ میں کچھ پارٹی لیڈران کی عدم موجودگی فکر کا موضوع نہیں ہے، کیونکہ وہ اپنے ذاتی مسائل کے سبب نہیں پہنچے۔

Published: undefined

دلیپ گھوش نے اپنے بیان میں بتایا کہ مکل رائے کی بیوی کی طبیعت خراب ہے، شامک بھٹاچاریہ کے والد کا انتقال ہو گیا ہے اور راجیو بنرجی کچھ ذاتی اسباب کی وجہ سے میٹنگ میں شامل نہیں ہو سکے۔ دلیپ گھوش کا یہ بیان پارٹی لائن پر مبنی بیان معلوم ہوتا ہے کیونکہ جس طرح سے درجن بھر بی جے پی لیڈران کا رویہ ممتا بنرجی کے تئیں نرم نظر آ رہا ہے، اور کچھ نے تو بی جے پی کی پالیسیوں کے خلاف آواز بھی اٹھانی شروع کر دی ہے، حالات بہت اچھے معلوم نہیں پڑ رہے ہیں۔ ویسے بھی مکل رائے اور شامک بھٹاچاریہ جیسے لیڈروں سے ترنمول لیڈران کی ملاقات کا سلسلہ بھی دراز ہوتا دکھائی پڑ رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined