تصویربشکریہ آئی اے این ایس
تمل ناڈو کے کرور میں ہفتہ کو ایک المناک حادثہ پیش آیا۔ یہ واقعہ ٹی وی کےکے سربراہ وجے کی ریلی کے دوران پیش آیا۔ جلسے میں زیادہ ہجوم کی وجہ سے کئی لوگ بے ہوش ہو گئے۔ حالات خراب ہوتے دیکھ کر اداکار وجے کو اپنی تقریر بیچ میں روکنی پڑی۔
Published: undefined
حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 39 ہو گئی ہے۔ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔ وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن کل دیر رات کرور پہنچے اور بھگدڑ میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ اور میڈیکل کالج میں داخل زخمیوں سے ملاقات کی۔
Published: undefined
اسٹالن نے کہا، "ہماری ریاست کی تاریخ میں کبھی کسی سیاسی جماعت کی طرف سے منعقدہ تقریب میں اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی جانیں نہیں گئیں، اور ایسا سانحہ دوبارہ کبھی نہیں ہونا چاہیے۔" فی الحال 51 لوگ آئی سی یو میں زیر علاج ہیں۔ بھاری دل کے ساتھ، میں ان لوگوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے اپنی جانیں گنوائیں۔ بھگدڑ کے بعد پولیس نے بھیڑ پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔ پانی کی بوتلیں تقسیم کی گئیں اور میڈیکل ٹیمیں تعینات کر دی گئیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔
Published: undefined
تمل ناڈو حکومت نے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔ ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو چیف منسٹر ریلیف فنڈ سے ہر ایک کو 10 لاکھ روپے ملیں گے۔ اسپتالوں میں علاج کروانے والے ہر فرد کو 1 لاکھ روپے ملیں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی سمیت دیگر رہنماؤں نے بھگدڑ پر غم کا اظہار کیا ہے۔
Published: undefined
تمل ناڈو کے ہیلتھ سکریٹری پی سینتھل کمار نے کرور بھگدڑ پر کہا، "کل 95 افراد کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ 51 گورنمنٹ میڈیکل کالج اور اسپتال میں ہیں۔ ‘‘تمل ناڈو کے پولیس سربراہ نے اتوار کو کہا کہ کرور میں ٹیوی کےریلی میں وجے کے دیر سے پہنچنے سے ایک بڑی بھیڑ جمع ہو گئی۔ ڈی جی پی وینکٹارمن نے کہا، "جب وجے شام 7:40 پر پہنچے، بھیڑ کئی گھنٹوں سے انتظار کر رہی تھی اور ان کے پاس کافی کھانا اور پانی نہیں تھا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف/تصویر ’انسٹاگرام‘