قومی خبریں

سری نگر: تاریخی جامع مسجد سمیت کئی عبادت گاہوں کے منبر و محراب مسلسل خاموش

تاریخی جامع مسجد کی طرح آثار شریف درگاہ حضرت بل، تاریخی خانقاہ معلی، آستانہ عالیہ نقشبند صاحب اور دیگر کچھ عبادت گاہوں میں بھی نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔

سرینگر کی جامع مسجد / تصویر یو این آئی
سرینگر کی جامع مسجد / تصویر یو این آئی 

جموں: سری نگر کے پائین شہر میں واقع تاریخی جامع مسجد اور کچھ دیگر مرکزی حیثیت کی مساجد اور خانقاہوں کے محراب و منبر مسلسل تیسرے جمعے کو بھی خاموش رہے۔ جامع مسجد سری نگر کا انتظام و انصرام چلانے والی انجمن اوقاف کے ایک ترجمان نے بتایا کہ آج علی الصبح انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کی جانب سے مرکزی جامع مسجد کے خطیب و امام مولانا احمد سعید نقشبندی کو اطلاع دی گئی کہ آج بھی مرکزی جامع مسجد سری نگر میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس حوالے سے انتظامیہ کی جانب سے جامع مسجد کے گیٹ پر باضابطہ طور پر نوٹس بھی چسپاں کیا گیا ہے۔‘‘

Published: undefined

ترجمان نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے آنے والے نمازیوں کا کووڈ ایس او پیز پر مکمل عمل آوری کے باوجود گزشتہ تین جمعہ سے کشمیر کی سب سے بڑی عبادت گاہ مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’یہ حد درجہ افسوسناک اور قابل تشویش ہے۔ نماز کی اجازت نہ دینا عوام اور نمازیوں کے لئے انتہائی تکلیف دہ ہے۔‘‘

Published: undefined

اس دوران نوہٹہ، جہاں تاریخی جامع مسجد واقع ہیں، کے مکینوں نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے آج مسلسل تیسرے جمعے کو بھی صبح کے وقت ہی اس عبادت گاہ کے اندر جانے والے ریاستوں کو بند کر دیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’صرف جامع مسجد کو بند کیا گیا تھا جبکہ جامع مارکیٹ سمیت تمام نزدیکی بازار کھلے تھے۔‘‘

Published: undefined

جامع مسجد کی طرح آثار شریف درگاہ حضرت بل، تاریخی خانقاہ معلی، آستانہ عالیہ حضرت مخدوم صاحب، آستانہ عالیہ خانیار، آستانہ عالیہ نقشبند صاحب اور دیگر کچھ عبادت گاہوں میں بھی نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ تاہم شہر کی چھوٹی جامع مساجد اور دیگر اضلاع کی جامع مساجد میں نماز جمعہ معمول کی طرح ادا کی گئی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined