قومی خبریں

گوشت حلال یا جھٹکا! یہ ظاہر کرنے کی قرارداد پر ’ایس ڈی ایم سی‘ کی مہر، ریستراں تنطیم کو تشویش

ایس ڈی ایم سی نے کہا کہ ریستراں اور گوشت کی دکانوں کو یہ ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ فروخت کئے جانے والے گوشت کے بارے میں لازمی طور پر یہ بتایا جائے کہ وہ حلال ہے یا جھٹکا۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر 

نئی دہلی: جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن (ایس ڈی ایم سی) نے بدھ کے روز اس قرارداد پر مہر ثبت کر دی جس میں علاقے کے تمام ریستراں اور گوشت کی دکانوں کو تحریری طور پر یہ واضح کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی کہ فروخت کئے جانے والا گوشت حلال ہے یا پھر جھٹکا۔

Published: 21 Jan 2021, 10:20 AM IST

ایس ڈی ایم سی کا کہنا ہے، ’’ہمارے علاقہ کی چار زون میں آنے والے 104 وارڈں میں ہزاروں ریستراں ہیں جن میں سے 90 فیصد ریستراں میں گوشت پیش کیا جاتا ہے لیکن کوئی یہ نہیں بتایا کہ گوشت حلال ہے یا جھٹکا۔ اسی طرح گوش فروخت کرنے والے بھی ایسا نہیں کرتے۔‘‘

Published: 21 Jan 2021, 10:20 AM IST

ایس دی ایم سی نے اپنی قرارداد میں کہا کہ ہندو اور سکھ مذہب میں مبینہ طور پر حلال گوشت کھانا منع ہے اور یہ ان کے مذہب کے خلاف ہے، لہذا گوشت کی دکانوں کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ گوشت فروخت کرتے اور ریستراں میں پیش کرتے وقت لازمی طور پر یہ لکھیں کہ گوشت حلال ہے یا جھٹکا۔

Published: 21 Jan 2021, 10:20 AM IST

وہیں، ایس ڈی ایم سی کے قائد حزب اختلاف اور عام آدمی پارٹی کے لیڈر پریم چوہان نے کہا کہ ایسی چیزیں بی جے پی کے لئے ایم سی ڈی میں مبینہ بدعنوانی جیسے حقیقی مسائل سے توجہ ہٹانے کا ایک طریقہ ہے۔ انہیں ذاتی چیزوں میں مداخلت کرنے کی عادت ہے، جیسے کہ کوئی کیا پہنے گا، کون کس سے شادی کرے گا اور کون کیا کھائے گا۔

Published: 21 Jan 2021, 10:20 AM IST

نیشنل ریسٹرورینٹ ایسوسی ایشن آف اندیا کے صدر انوراگ کٹیار نے کہا کہ مجھے اس فیصلہ کے پیچھے کی دلیل باالکل سمجھ نہیں آ رہی۔ یہ چیزیں کاروبار میں کئی طرح کے مسائل کو پیدا کریں گی۔ مالکان کے لئے دو طرح کے اسٹاک رکھنا یا دونوں طرح کے گوشت کی آسانی سے فراہمی بھی بہت مشکل ہو جائے گی۔

Published: 21 Jan 2021, 10:20 AM IST

خیال رہے کہ دسمبر کے مہینے میں ایس ڈی ایم سی اسٹینڈنگ کمیٹی کے سربراہ راج دَت گہلوت کی صدارت میں شروع ہوئی میٹنگ کے دوران کونسلر انیتا تنور اور کملیش شکلا نے کمیٹی کے سامنے ایک قرارداد پیش کی تھی جس میں کہا گیا کہ ریسٹورینٹ اور گوشت کی دکانوں کے ذریعہ پیش کیے جا رہے گوشت کے بارے میں یہ بتایا جائے کہ وہ حلال ہے یا جھٹکا۔ اسے لازمی طور پر لکھا جانا چاہیے تاکہ وہاں آنے والے گاہکوں کو اس کی جانکاری رہے۔

Published: 21 Jan 2021, 10:20 AM IST

جہاں تک حلال اور جھٹکا میں فرق کی بات ہے، تو دونوں جانور کو ذبح کرنے کا مختلف طریقہ ہے۔ حلال گوشت اسے کہتے ہیں جو تیز دھار والے اسلحہ سے ایک مخصوص طریقہ کے مطابق مویشی کے حلقوم کو کاٹنے کے بعد حاصل ہوتا ہے۔ دوسری طرف جھٹکا گوشت وہ ہوتا ہے جس میں عموماً مویشی کو الیکٹرک شاک دے کر اس کا دماغ سُن کر دیا جاتا ہے۔ پھر نیم مردہ حالت میں دھاردار اسلحہ سے اس کا سر جسم سے الگ کیا جاتا ہے۔ مسلمانوں کے لیے جھٹکا والے گوشت کا استعمال حرام قرار دیا گیا ہے اس لیے مسلم طبقہ صرف اسی دکان سے گوشت خریدتے ہیں یا ریسٹورینٹ میں بنا گوشت استعمال کرتے ہیں جہاں کے بارے میں وہ جانتے ہیں کہ حلال کا استعمال ہوتا ہے۔ ہندوؤں اور سکھوں کا ایک طبقہ جھٹکا گوشت کو ترجیح دیتا ہے اور اسی کو بنیاد بنا کر مذکورہ تجویز کو اسٹینڈنگ کمیٹی کی میٹنگ میں منظوری دی گئی ہے۔

Published: 21 Jan 2021, 10:20 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 21 Jan 2021, 10:20 AM IST