قومی خبریں

پارلیمنٹ میں ’ووٹ چوری‘ کے خلاف اپوزیشن کا ہنگامہ، 124 سالہ مِنتا دیوی کی ٹی شرٹ پہن کر احتجاج

بہار ایس آئی آر اور ووٹر فہرست میں مبینہ دھاندلی پر پارلیمنٹ میں اپوزیشن کا شدید احتجاج، ارکان نے 124 سالہ مِنتا دیوی کی تصویر والی ٹی شرٹس پہن کر نعرے بازی کی، کارروائی بار بار ملتوی

<div class="paragraphs"><p>پارلیمنٹ کے احاطہ میں اپوزیشن کا احتجاج / سوشل میڈیا</p></div>

پارلیمنٹ کے احاطہ میں اپوزیشن کا احتجاج / سوشل میڈیا

 

نئی دہلی: پارلیمنٹ میں منگل کو بہار کے خصوصی گہری جانچ (ایس آئی آر) کے مسئلے پر زبردست ہنگامہ ہوا۔ اپوزیشن نے حکومت پر ’ووٹ چوری‘ کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایس آئی آر کے عمل کا استعمال ووٹر فہرست میں ہیر پھیر اور اپوزیشن کے ووٹ بینک کو کمزور کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ ایوان میں شور شرابے اور نعرے بازی کے دوران ارکان نے اسپیکر کے قریب جا کر احتجاج ریکارڈ کرایا، جس پر کارروائی پہلے کچھ دیر کے لیے اور پھر دوپہر تین بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

Published: undefined

کانگریس سمیت اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے احاطہ میں بھی شدید احتجاج کیا، جس میں کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی اور کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر اپوزیشن کے ارکان نے ایک منفرد انداز اپنایا۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی، سماج وادی پارٹی کی ایم پی ڈمپل یادو، اور انڈیا بلاک کے دیگر رہنما پارلیمنٹ کے مکر دروازے پر جمع ہوئے اور 124 سالہ مِنتا دیوی کی تصویر اور نام والی سفید ٹی شرٹس پہن کر نعرے لگائے۔ اپوزیشن کا کہنا تھا کہ مِنتا دیوی بہار کی ووٹر لسٹ میں پہلی مرتبہ درج ہوئی ہیں لیکن ان کی عمر 124 سال لکھی گئی ہے، جو مبینہ ووٹر دھاندلی کی علامت ہے۔

Published: undefined

ڈمپل یادو نے کہا، ’’اگر ہم ابھی ان دھاندلیوں کے خلاف آواز نہیں اٹھائیں گے تو کب اٹھائیں گے؟ جمہوری نظام کی بقا کے لیے ضروری ہے کہ حکومت اور الیکشن کمیشن اس کا فوری نوٹس لیں۔‘‘ ان کے مطابق بی جے پی عوام کے اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔

راجیہ سبھا میں بھی اس مسئلے پر شور ہوا اور کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ مسلسل ہنگامے کی وجہ سے دونوں ایوانوں میں زیرِ بحث آنے والے کئی بلوں پر بات نہ ہو سکی۔ پیر کو بھی یہی صورتحال رہی، جب آٹھ بل بغیر بحث کے ہی منظور کر لیے گئے۔

Published: undefined

گزشتہ روز اپوزیشن کے تقریباً 300 اراکین پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن کے دفتر تک مارچ کر چکے ہیں۔ اس مارچ میں راہل گاندھی، پرینکا گاندھی اور اکھلیش یادو سمیت کئی رہنماؤں کو حراست میں لیا گیا تھا، تاہم دو گھنٹے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔ 11 اگست کو بھی اپوزیشن کے متعدد رہنما احتجاج کے دوران حراست میں لیے گئے تھے۔

آج ایوان میں احتجاج کے دوران شیوسینا (یوبی ٹی) کے رکن اروند ساونت گلے میں پیاز کی مالا پہن کر پہنچے۔ انہوں نے کہا، ’’کسان اپنی لاگت بھی پوری نہیں کر پا رہے۔ حکومت فصل کی پیداوار اور کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کی بات کرتی ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ کسان نقصان اٹھا رہے ہیں اور خودکشی پر مجبور ہو رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے پیاز کے لیے کم از کم امدادی قیمت (MSP) دینے کا مطالبہ کیا۔

Published: undefined

کانگریس کے رکن کے سریش نے کارروائی ملتوی ہونے کے بعد کہا کہ ’’مِنتا دیوی ووٹ چوری کی علامت ہیں۔ ہم ایوان کے اندر اور باہر اس کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے۔ اگر ایوان میں بات نہ ہو تو ہم سڑک پر احتجاج کریں گے۔‘‘ بہار کے ایس آئی آر معاملے نے سیاسی ماحول کو مزید گرما دیا ہے اور اپوزیشن اس مسئلے کو عوامی سطح پر اٹھانے کے لیے بھرپور تیاری میں نظر آ رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined