قومی خبریں

سدارمیا نے ’چنّاسوامی اسٹیڈیم بھگدڑ‘ پر بحث کے دوران بی جے پی حکمراں ریاستوں کے 20 بھگدڑ واقعات کا کیا ذکر

کرناٹک اسمبلی میں آج جب چنّاسوامی اسٹیڈیم میں پیش آئے بھگدڑ واقعہ پر بحث چل رہی تھی، تو وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کہا کہ لوگوں نے آئی پی ایل میچ میں آر سی بی کی جیت کو بنگلورو کا فخر تصور کیا۔

<div class="paragraphs"><p>کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا / آئی اے این ایس</p></div>

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا / آئی اے این ایس

 

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے جمعہ کے روز بی جے پی حکمراں ریاستوں میں پیش آئے 20 بھگدڑ واقعات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ایسے حادثات کے لیے اجتماعی جنون ذمہ دار ہوتے ہیں۔ یہ بات انھوں نے رواں سال 4 جون کو چنّاسوامی اسٹیڈیم کے پاس ہوئے بھگدڑ واقعہ پر کرناٹک اسمبلی میں ہوئی بحث کے دوران کہی۔ اس بھگدڑ واقعہ میں 11 لوگوں کی جان چلی گئی تھی۔

Published: undefined

ایوان میں وزیر اعلیٰ نے بی جے پی حکمراں ریاستوں میں ہوئے بھگدڑ واقعات کی پوری فہرست پیش کر دی۔ اس فہرست میں 3 اگست 2008 کو ہماچل پردیش کے بلاسپور ضلع واقع نینا دیوی مندر میں ہوا بھگدڑ واقعہ بھی شامل تھا، جب پریم سنگھ دھومل وزیر اعلیٰ تھے۔ اس کے بعد 2008 میں جودھپور میں ہوئے بھگدڑ واقعہ کا ذکر آیا، جس میں 250 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ انھوں نے جن بھگدڑ واقعات کا ذکر کیا، ان میں 2013 میں رتن گڑھ، 2021 میں ہریدوار، 2023 میں مدھیہ پردیش واقع سیہور اور 2024 میں اتر پردیش کے ہاتھرس میں ہوا بھگدڑ واقعہ شامل ہے، جس میں 121 لوگ مارے گئے تھے۔

Published: undefined

وزیر اعلیٰ سدارمیا نے رواں سال جنوری ماہ میں کمبھ میلہ کے دوران پریاگ راج میں ہوئی بھگدڑ کا ذکر بھی ایوان میں کیا۔ اس بھگدڑ واقعہ میں 39 لوگوں کی جان چلی گئی تھی۔ وزیر اعلیٰ نے 2022 میں گجرات کے موربی میں پیش آئے پُل حادثے کا بھی ذکر کیا جس میں تقریباً 135 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’میری 42 سالہ سیاسی زندگی میں ایسا (چنّاسوامی اسٹیڈیم جیسا) واقعہ کبھی نہیں ہوا۔ میں نے کبھی بھگدڑ میں 11 لوگوں کو مرتے نہیں دیکھا۔ مجھے بہت افسوس ہوا ہے۔ میں نے اسی دن اپنا غم ظاہر کیا تھا۔‘‘

Published: undefined

بنگلورو بھگدڑ سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لوگوں نے آئی پی ایل میچ میں آر سی بی کی جیت کو بنگلورو کا فخر تصور کیا۔ اس سے پیدا عوامی جنون ہی بھگدڑ کے پیچھے کی وجہ تھی۔ سدارمیا نے کہا کہ ’’جمہوریت میں ہمیں کبھی کبھی لوگوں کی امیدوں کے آگے جھکنا پڑتا ہے۔ یہی جمہوریت کی نشانی ہے۔‘‘

Published: undefined

اس سے قبل وزیر داخلہ جی پرمیشور نے اسمبلی میں بنگلورو بھگدڑ پر اپنی بات رکھی۔ انھوں نے کہا کہ ’’بھگدڑ میں 11 لوگوں کی جان چلی گئی تھی۔ ہم نے پولیس افسران کو معطل کر دیا اور ریٹائرڈ سپریم کورٹ جج، جسٹس جان مائیکل ڈی کنہا سے بھگدڑ پر رپورٹ منگوائی۔‘‘ انھوں نے کہا کہ ہم بھگدڑ میں گئی جانوں کو واپس تو نہیں لا سکتے، لیکن ہم بھیڑ مینجمنٹ بل لے کر آئے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined