مشیر برائے قومی سلامتی (این ایس اے) اجیت ڈووال نے آج پاکستان کے خلاف چلائے گئے ’آپریشن سندور‘ پر اپنی بات لوگوں کے سامنے رکھی۔ چنئی میں آئی آئی ٹی مدراس کے 62ویں جلسۂ تقسیم اسناد کے موقع پر انھوں نے آپریشن سندور کا تذکرہ کیا اور اسے ہندوستان کی ایک بہت بڑی کامیابی قرار دیا۔ ساتھ ہی بیرون ملکی میڈیا اور پاکستان کے ذریعہ ہندوستان کو پہنچے نقصان کو خارج کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ ’’مجھے ایک بھی ایسی تصویر دکھائیے، جو ہندوستان کے نقصان کو دکھاتی ہو۔‘‘
Published: undefined
این ایس اے اجیت ڈووال نے آپریشن سندور کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے پاکستان میں دہشت گردوں کے 9 ٹھکانوں پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ہمیں اپنے آپریشن سندور پر فخر ہے۔ ہم نے اپنے طے 9 اہداف کے علاوہ کہیں دوسری جگہ حملہ نہیں کیا۔ حملے تیر بہ ہدف تھے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’چاہے وہ برہموس ہو، یا رڈار، سبھی سودیشی تھے۔‘‘
Published: undefined
جلسۂ تقسیم اسناد میں آپریشن سندور سے متعلق کی گئی رپورٹنگ کے لیے اجیت ڈووال نے بیرون ملکی میڈیا کو ہدف تنقید بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بیرون ملکی میڈیا نے کہا کہ ’پاکستان نے ایسا کیا، اور ایسا کیا‘۔ آپ مجھے ایک بھی تصویر دکھائیے جس میں کسی بھی ہندوستانی عمارت کو کسی طرح کا نقصان دکھایا گیا ہو، ایک بھی تصویر دکھائیے جو ہندوستان کے نقصان کو دکھاتی ہو۔ یہاں تک کہ ایک کانچ کا شیشہ بھی توڑا گیا ہو۔‘‘
Published: undefined
آپریشن سندور کے بارے میں کچھ دیگر تفصیلات طلبا کے سامنے رکھتے ہوئے ڈووال نے کہا کہ ’’ہمیں اپنی سودیشی تکنیک تیار کرنی ہوگی۔ پورے آپریشن میں 23 منٹ لگے۔ آپ ایک ایسے ملک، ایک ایسی تہذیب سے تعلق رکھتے ہیں جو ہزاروں سالوں سے مشکلات کا سامنا کر رہی ہے اور بے عزت رہی ہے۔ ہمارے آبا و اجداد نے بہت کچھ برداشت کیا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’مجھے نہیں معلوم کہ اس تہذیب کو زندہ رکھنے کے لیے، قوم کی اس سوچ کو زندہ رکھنے کے لیے انھوں نے کتنی بے عزتی اور تکلیف برداشت کیں۔ ملک، ریاست سے الگ ہوتا ہے، ہندوستان ایک ملک ہے۔ اب سے 22 سال بعد ہم اپنی آزادی کے 100 سال مکمل کرنے جا رہے ہیں۔ اس وقت آپ اپنے کیریر کی اونچائی پر ہوں گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined