قومی خبریں

شرد پوار نے 4 دن بعد پھر سنبھالی این سی پی کی کمان، جذباتی انداز میں استعفیٰ واپس لینا کا کیا اعلان

شرد پوار نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ استعفیٰ دینے کے بعد این سی پی کے کئی کارکنان اور عہدیداروں نے نے گزارش کی کہ میں اس فیصلہ پر دوبارہ غور کروں، میں کسی کے جذبات کو مجروح نہیں کر سکتا۔

شرد پوار کی فائل تصویر، آئی اے این ایس
شرد پوار کی فائل تصویر، آئی اے این ایس 

شرد پوار نے این سی پی کے صدر عہدہ سے دیا گیا استعفیٰ واپس لے لیا ہے۔ چار دنوں تک چلی زبردست ہلچل کے بعد آج انھوں نے ایک پریس کانفرنس کر استعفیٰ واپس لینے کا اعلان کیا۔ انھوں نے میڈیا کے سامنے جذباتی انداز میں کہا کہ ’’میں آپ کے جذبات کی بے عزتی نہیں کر سکتا۔ میں جذباتی ہو گیا ہوں اور اپنا فیصلہ واپس لے رہا ہوں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ 2 مئی کو میں نے این سی پی چیف کے عہدہ سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ لیا تھا۔ ایسا لگا تھا کہ میری کئی سالوں کی خدمت کے بعد مجھے سبکدوش ہونا چاہیے، اس لیے یہ قدم اٹھایا تھا۔

Published: undefined

شرد پوار نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ استعفیٰ دینے کے بعد این سی پی کے کئی کارکنان اور عہدیداروں نے افسوس کا اظہار کیا۔ میرے چاہنے والوں اور پارٹی کارکنان نے گزارش کی کہ میں اس فیصلہ پر دوبارہ غور کروں۔ میں کسی کے جذبات کو مجروح نہیں کر سکتا، اس لیے استعفیٰ کا فیصلہ واپس لے رہا ہوں۔ میں پھر سے صدر عہدہ قبول کر رہا ہوں۔

Published: undefined

شرد پوار کے ذریعہ این سی پی صدر عہدہ سے استعفیٰ واپس لینے کا اعلان ہوتے ہی این سی پی کارکنان نے ممبئی میں وائی بی چوہان سنٹر کے باہر خوب جشن منایا۔ لوگوں نے شرد پوار زندہ باد کے نعرے بھی بلند کیے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 2 مئی کو این سی پی صدر عہدہ سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر شرد پوار نے سبھی کو حیران کر دیا تھا۔ پوار نے پارٹی کا نیا سربراہ منتخب کرنے کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی تھی جس میں ان کے بھتیجے اجیت پوار، بیٹی سپریا سولے، سابق مرکزی وزیر پرفل پٹیل اور چھگن بھجبل شامل تھے۔ لیکن پارٹی لیڈران و کارکنان کی شدید گزارش کو دیکھتے ہوئے شرد پوار نے اپنا استعفیٰ واپس لے لیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined