قومی خبریں

چنمیانند کیس: ایس آئی ٹی ’رڈار‘ پر بی جے پی کے 2 لیڈران، کی تھی ویڈیو خریدنے کی کوشش!

اتر پردیش کے شاہجہاں پور کیس میں ہر دن نیا انکشاف سامنے آ رہا ہے۔ بی جے پی لیڈر اور سابق وزیر داخلہ سوامی چنمیانند کیس سے متعلق سنجے کے پاس موجود ویڈیو کو بی جے پی کے 2 لیڈران خریدنا چاہتے تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سابق مرکزی وزیر سوامی چنمیانند کے خلاف لگے جنسی استحصال کے الزامات کی جانچ کر رہی ایس آئی ٹی کی ٹیم متحرک ہے۔ اب اس کے رڈار پر شاہجہاں میں بی جے پی کے دو لیڈر آ گئے ہیں۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دونوں لیڈر وصولی معاملے کے تین ملزمین میں سے ایک سنجے سنگھ کے ساتھ قریبی رابطہ میں رہے ہیں۔

Published: undefined

ایس آئی ٹی ذرائع کے مطابق ان لیدروں کو ویڈیو ریکارڈنگ کے بارے میں وکرم کے ذریعہ پتہ چلا تھا۔ وکرم معاملے کا ایک دیگر ملزم ہے۔ مبینہ طور سے انھوں نے سنجے سے ویڈیو ریکارڈنگ حاصل کرنے اور غالباً اپنا سیاسی مفاد حاصل کرنے کے لیے روپے بھی دینا چاہتے تھے۔

Published: undefined

ایس آئی ٹی کے ایک افسر نے کہا کہ ’’یہ لیڈر ملزمین کے ساتھ لگاتار رابطہ میں تھے اور ہم ان کے کردار کی جانچ کر رہے ہیں۔‘‘ دونوں لیڈر 30 اگست کو راجستھان کے دوسہ ضلع میں بالاجی مندر کے پاس اسی ہوٹل میں موجود تھے، جہاں چنمیانند کے خلاف الزام لگانے کے ایک ہفتہ بعد لاپتہ طالبہ برآمد ہوئی تھی۔

Published: undefined

متاثرہ جس کالج میں پڑھتی تھی، اس کے دو ملزمین سے بھی ایس آئی ٹی پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ متاثرہ نے اپنے بیان میں کالج کے پرنسپل، سکریٹری اور وارڈن کا بھی تذکرہ کیا تھا اور جنسی استحصال معاملے میں ایس آئی ٹی ان کے کردار کی بھی جانچ کر رہی ہے۔ اس معاملے کو دیکھ رہی الٰہ آباد ہائی کورٹ کی خصوصی بنچ نے ایس آئی ٹی کے ذریعہ داخل رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

Published: undefined

ایس آئی ٹی دو معاملوں کی جانچ کر رہی ہے اور چنمیانند کے آشرم میں چل رہے کالج میں پڑھنے والی طالبہ کی شکایت کی بنیاد پر اس نے 20 ستمبر کو چنمیانند کو گرفتار کیا تھا۔ متاثرہ نے ثبوت کے طور پر 40 ویڈیو پیش کیے تھے۔ دوسرا معاملہ وصولی سے متعلق ہے جس میں ایس آئی تھی نے متاثرہ اور اس کے دوست سنجے، وکرم اور سچن کو گرفتار کیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined