قومی خبریں

سنسیکس اور نفٹی آسمان سے زمین پر، منافع وصولی نے دیا زوردار دھکا

بڑی کمپنیوں کی طرح چھوٹی اور درمیانے درجے کی کمپنیوں پر بھی منافع وصولی کا دباؤ تھا، بی ایس ای مڈکیپ 180.10 پوائنٹس گر کر 25،015.73، اور اسمال کیپ 173.21 پوائنٹس گر کر 27،814.98 پر آگیا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

ممبئی: عالمی منڈی میں ملے جلے رجحان کے درمیان اسٹاک مارکیٹ میں آج تیزی سے گراوٹ آئی ہے جس نے ریئلٹی، ٹیلی کام، ٹیک اور آئی ٹی سمیت تقریباً تمام گروپوں کی منافع وصولی کے 60 ہزار پوائنٹس کی بلند چوٹی سے دھکا دینے سے شیئر بازار آج دھڑام سے گرگیا۔ بی ایس ای کا 30 شیئروں کا حساس انڈیکس سینسیکس 410.28 پوائنٹس لڑھک کر دو دن بعد ساٹھ ہزار پوائنٹ کے نیچے 59667.60 پوائنٹس پر آگیا۔ اسی طرح 18 ہزار ہونے کو بے تاب نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی بھی 106.50 پوائنٹس کی کمی سے 17748.60 پوائنٹس پر آگیا۔

Published: undefined

بڑی کمپنیوں کی طرح چھوٹی اور درمیانے درجے کی کمپنیاں پر بھی منافع وصولی کا دباؤ تھا۔ اس دوران بی ایس ای مڈکیپ 180.10 پوائنٹس گر کر 25،015.73 پوائنٹس اور اسمال کیپ 173.21 پوائنٹس گر کر 27،814.98 پوائنٹس پر آگیا۔ بی ایس ای میں مجموعی طور پر 3425 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا۔ ان میں سے 1502 منافع پر تھے جبکہ 1755 گھاٹے پر تھے۔ تاہم 168 کمپنیوں کے حصص مستحکم رہے۔ اسی طرح 32 کمپنیاں این ایس ای میں گر گئیں جبکہ 18 میں اضافہ ہوا۔

Published: undefined

اس عرصے کے دوران بی ایس ای کے 13 گروپوں کے حصص گر گئے جبکہ چھ میں اضافہ ہوا۔ رئیلٹی گروپ میں سب سے زیادہ 3.02 فیصد کا نقصان ہوا۔ اسی طرح ٹیلی کام 2.60، ٹیک 2.12، آئی ٹی 1.98، فنانس 0.90، سی ڈی جی ایس 0.75، ہیلتھ کیئر 0.46، انڈسٹریل 0.58، آٹو 0.47، بینکنگ 0.45، کیپٹل گڈز 0.27، بیسک میٹریل 0.09 اور ایف ایم سی جی 0.02 فیصد کی کمی آئی۔ باقی دیگر گروپس 1.49 فیصد تک کی تیزی رہی۔ عالمی مارکیٹ میں ملا جلا رجحان رہا۔ برطانیہ کا ایف ٹی اے سی 0.41 فیصد، جرمنی کا ڈی اے ایکس 1.08 فیصد اور جاپان کا نکی 1.08 فیصد لڑھک گیا، جبکہ ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 1.20 فیصد اور چین کا شنگھائی کمپوزٹ 0.54 فیصد مضبوط رہا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined