قومی خبریں

سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کو واپس ملی ’وائی کیٹیگری‘ کی سیکورٹی

اعظم خان کو پہلے وائی کیٹیگری کی سیکورٹی فراہم کی گئی تھی، لیکن عدالت میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد ان کی قانون ساز اسمبلی کی رکنیت ختم کر دی گئی تھی اور ان کی سیکورٹی بھی واپس لے لی گئی تھی۔

اعظم خان، تصویر آئی اے این ایس
اعظم خان، تصویر آئی اے این ایس 

سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے سینئر لیڈر اور سابق کابینہ وزیر اعظم خان کی سیکورٹی دوبارہ بحال کر دی گئی ہے۔ انہیں وائی کیٹیگری کی سیکورٹی فراہم کی گئی ہے۔ سیتاپور جیل میں 23 ماہ قید کی زندگی گزارنے کے بعد گزشتہ ماہ اعظم خان جیل سے ضمانت پر باہر آئے ہیں۔ ان کی سیکورٹی میں تعینات گارڈز اور گنرز ان کے پاس واپس بھیج دیے گئے ہیں۔

Published: undefined

واضح ہو کہ اعظم خان کو پہلے وائی کیٹیگری کی سیکورٹی فراہم کی گئی تھی، لیکن عدالت میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد ان کی قانون ساز اسمبلی کی رکنیت بھی ختم کر دی گئی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی سیکورٹی واپس لے لی گئی تھی، حالانکہ بعد میں ان کی سیکورٹی بحال کر دی گئی تھی۔ اس درمیان وہ سیتاپور جیل چلے گئے، ان کے جیل جانے کے بعد سیکورٹی کو واپس بلا لیا گیا تھا۔ اب انہیں دوبارہ ’وائی کیٹیگری‘ کی سیکورٹی فراہم کر دی گئی ہے۔

Published: undefined

رامپور کے آر آئی ونود کمار نے بتایا کہ جمعہ (10 اکتوبر) کی شام سے ہی اعظم خان کی وائی کیٹیگری کی سیکورٹی بحال کر دی گئی تھی۔ ہفتہ کے روز سے ایک جپسی اور 7 مسلح سیکورٹی اہلکار ان کی حفاظت میں لگائے گئے ہیں۔ ان میں 4 گارڈ گھر کی سیکورٹی کی ذمہ داری سنبھالیں گے، جبکہ 3 گارڈ ہمیشہ ان کے ساتھ رہیں گے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ 23 ستمبر کو جیل سے ضمانت پر رہا ہونے کے پہلے ہی روز انتظامیہ نے ان کے پاس سیکورٹی اہلکار بھیجے تھے، لیکن انہوں نے سیکورٹی لینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس وقت ان کے گھر پہنچے گارڈز اور گنرز کو واپس پولیس لائن بھیج دیا گیا تھا۔ حالانکہ اس بار انہوں نے سیکورٹی قبول کر لی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ جیل سے رہا ہونے کے بعد سے ہی ان کے گھر پر ملنے والوں کا جو سلسلہ شروع ہوا تھا وہ اب بھی جاری ہے۔ ان سے ملنے والوں میں عام و خاص سب شامل ہیں۔ گزشتہ دنوں اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو بھی اعظم خان سے ملنے ان کے گھر گئے تھے۔ اکھلیش یادو کے علاوہ سوامی پرساد موریہ سمیت کئی بڑے لیڈران بھی ان سے ملنے ان کے گھر جا چکے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined