قومی خبریں

مکیش امبانی کی سیکورٹی: سپریم کورٹ نے تریپورہ ہائی کورٹ کے فیصلے پر لگائی روک

جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جے بی پاردی والا کی تعطیلاتی بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد روک سے متعلق حکم جاری کیا۔

سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ (آر آئی ایل) کے چیئرمین مکیش امبانی اور ان کے خاندان کو مرکزی حکومت کی طرف سے فراہم کی جانے والی سیکورٹی سے متعلق تفصیلات طلب کرنے کے معاملے میں تریپورہ ہائی کورٹ کے فیصلے پر اگلے حکم تک روک لگا دی ہے۔

Published: undefined

جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جے بی پاردی والا کی تعطیلاتی بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد روک سے متعلق حکم جاری کیا۔ بنچ نے پیر کو سالیسٹر جنرل تشار مہتا کے 'خصوصی تذکرہ' پر ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی مرکز کی عرضی پر جلد سماعت کے لیے رضامندی ظاہر کی۔ مکیش امبانی کی سیکورٹی پر سوال اٹھانے والی مفاد عامہ کی عرضی پر تریپورہ ہائی کورٹ کی طرف سے جاری کردہ حکم کی جلد سماعت کے لیے عرضی کو قبول کیا تھا۔

Published: undefined

مرکز نے تریپورہ ہائی کورٹ کے اس حکم کے خلاف عدالت عظمیٰ کا رخ کیا ہے جس میں انہیں (امبانی اور ان کے خاندان) کو درپیش خطرے کے بارے میں تفصیلات طلب کی گئی ہے جس میں ایک مفاد عامہ کی عرضی میں مکیش امبانی اور ان کے خاندان کو مرکز کی سفارش پر فراہم کی جانے والی سیکورٹی پر سوال کیا گیا جس پر حکومت نے عدالت کا رخ کیا تھا۔

Published: undefined

سالیسٹر جنرل نے پیر کو خصوصی تذکرے کے دوران جلد سماعت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مکیش امبانی کو فراہم کی گئی سیکورٹی کا تریپورہ حکومت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ لہٰذا، پی آئی ایل پر غور کرنا ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔

Published: undefined

مہتا نے ہائی کورٹ کے اس حکم کی صداقت پر بھی سوال اٹھایا جس میں مرکزی وزارت داخلہ کے افسران کو خطرے کے اندیشے سے متعلق دستاویزات کے ساتھ 28 جون کو حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔ سالیسٹر جنرل نے سپریم کورٹ کے سامنے یہ بھی عرض کیا تھا کہ مرکز نے تریپورہ ہائی کورٹ کو بھی بتایا تھا کہ بمبئی ہائی کورٹ نے مکیش امبانی کو سیکورٹی فراہم کرنے سے متعلق اسی طرح کی درخواست کو خارج کر دیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined