سرینگر: وادی کشمیر میں پرائمری اور سیکنڈری اسکولوں کو کھولنے کے بعد انتظامیہ نے ہائی اسکولوں کو کھولنے کا حکم دیا ہے۔ شمالی کشمیر کے کپواڑہ، باندی پورا اور گندیربل اضلاع کے کچھ حصوں میں اسکولوں میں طلبہ دیکھے گئے، جن کی تعداد بہت ہی کم رہی۔
Published: 28 Aug 2019, 9:10 PM IST
کشمیر یونیورسٹی، اسلامک سائنس اور ٹیکنولوجی اسنٹی ٹیوٹ، مرکزی کشمیر یونیورسٹی اور کلسٹر یونیورسٹی میں کلاسز ابھی ملتوی ہیں۔ ان یونیورسٹیز نے اپنے سمسٹر اور یگر امتحانات بھی ملتوی کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔
Published: 28 Aug 2019, 9:10 PM IST
اس سے پہلے انتظامیہ نے منگل شام کو کہا تھا کہ جن علاقوں میں پابندی لگائی گئی ہے، وہاں بدھ سے سبھی ہائی اسکول کھلیں گے۔ وادی میں گزشتہ ہفتے پرائمری اور سیکنڈری اسکول کھلے تھے، سرینگر اور دیگر اضلاع میں سبھی اسکول قریب قریب ویران پڑے رہے۔
Published: 28 Aug 2019, 9:10 PM IST
مرکزی حکومت نے پانچ اگست کو جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35اے کو منسوخ کر کے ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو ریاستوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے بعد سے وادی میں پابندی نافذ ہے۔
Published: 28 Aug 2019, 9:10 PM IST
یواین آئی کے ایک نامہ نگار نے وادی کے کئی نجی اور سرکاری اسکولوں کا دورہ کیا اور پایا کہ تعلیمی اداروں میں کوئی طالب علم موجود نہیں تھا، حالانکہ ٹیچر اور دیگر اسٹاف اسکولوں میں موجود رہے۔ کئی نجی اسکولوں نے اپنے ٹیچروں کو مستقل طور پر اسکول آنے ورنہ تنخواہ نہ ملنے کی وارننگ دی ہے۔
Published: 28 Aug 2019, 9:10 PM IST
جنوبی کشمیر کے اننت ناگ، کولگام، پلوامہ اور شوپیاں میں سبھی اسکول بند رہے۔ اسی طرح وسطی کشمیر کے بڈگام سے بھی ایسی ہی خبریں سامنے آئیں۔
Published: 28 Aug 2019, 9:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 28 Aug 2019, 9:10 PM IST
تصویر: محمد تسلیم