قومی خبریں

راجستھان میں موسلادھار بارش نے تباہی مچا ئی، تمام اضلاع میں دو دن کے لئے اسکول بند رہیں گے

بھاری بارش کی پیشن گوئی کے پیش نظر جے پور کے ضلع کلکٹر نے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں کو آج اور کل بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

راجستھان میں موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ریاست کے مختلف حصوں میں تیز  موسلادھار بارش جاری رہی، جس میں دوسہ میں سب سے زیادہ 29 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ صورتحال یہ ہے کہ آج25 اگست کو تمام اضلاع میں اسکول بند رکھنے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔ درحقیقت راجستھان کے بنڈی، سوائی مادھوپور اور کوٹا اضلاع کے کئی علاقوں میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

Published: undefined

23 اگست کو جے پور، بھرت پور، بیکانیر اور اجمیر ڈویژن کے کچھ حصوں میں موسلادھار سے بہت زیادہ بارش ہونے کی توقع ہے۔ ساتھ ہی ریاستی دارالحکومت جے پور مسلسل دوسرے دن بھی بارش کی لپیٹ میں ہے، جس کی وجہ سے کئی علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ شہر کے کئی علاقوں میں سڑکیں ڈوب گئیں۔

Published: undefined

موسلادھار بارش کی پیشن گوئی کے پیش نظر ضلع کلکٹر نے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں کو آج اور کل کو بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔ یہاں برکت نگر، ٹونک پھاٹک وغیرہ جیسے علاقوں کو ہفتہ کی رات کئی بار بجلی کی بندش کا سامنا کرنا پڑا اور اسے بحال کرنے میں تکنیکی ٹیم کو تقریباً سات گھنٹے لگے۔

Published: undefined

اس کے علاوہ جے پور ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے دو پارکس، کشن باغ اور سورن جینتی پارک، جو ودیادھر نگر کے قریب واقع ہیں، کو آج سے بدھ تک عام لوگوں کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پانی بھر جانے کی وجہ سے پارکس کے کیچڑ والے علاقوں میں تبدیل ہونے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔

Published: undefined

کوٹہ، بنڈی اور سوائی مادھوپور اضلاع کے کئی علاقوں میں سیلاب جیسی صورتحال ہے۔ امدادی ٹیموں نے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو نکال لیا ہے۔ ادے پور میں ہفتہ کی دیر رات مہارانا بھوپال سنگھ اسپتال کے ایک حصے میں پانی داخل ہوگیا۔ محکمہ موسمیات نے اگلے تین چار دنوں تک ریاست کے کچھ حصوں میں موسلا دھار بارش جاری رہنے کی پیشن گوئی کی ہے۔ آنے والے دنوں میں یہاں کے کئی اضلاع میں موسلادھار بارش ہو سکتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined